اسلام آبادپولیس کی جانب سے شیئر کی گئی مبینہ طور پر شہباز گل کی تازہ ترین ویڈیو اور تصاویر میں نظر آنے والے شخص کے حوالےسے صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین نے اہم سوالات اٹھادیئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس نے گرفتار ڈاکٹرشہباز گل کی کچھ تصاویراورویڈیوز جاری کی ہیں اوردعویٰ کیا ہےکہ ان کی تازہ ترین تصاویر اورویڈیوزہیں،ان مناظرمیں ڈاکٹرشہباز گل کی شکل کا ایک شخص ہسپتال کے ایک کمرے میں بالکل تندرست حالت میں بغیر کسی آکسیجن ماسک بیٹھے ، کھڑے اورچلتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں، ویڈیوزمیں دیکھا جاسکتاہے کہ وہ شخص کسی فائل کاجائزہ لیتے ہوئے اسلام آباد پولیس کے اہلکارسے گفتگو بھی کررہےہیں۔
تاہم سوشل میڈیا پر صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین نے اس شخص کو شہباز گل ماننے سے انکار کرتے ہوئے باقاعدہ دلائل دینا اور اسے ن لیگ کی چال قرار دینا شروع کردیا ہے۔
سینئر صحافی وتجزیہ کار انوار لودھی نے اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کومخاطب کیا اور کہا کہ آپ کی تحویل میں رہ کر شہباز گل اتنے صحت مند ہوگئےکہ ان کی نظر کی عینک اتر گئی اور ان کے بال بھی گھنے ہوگئے۔
صحافی طارق متین نے انصار عباسی کےسوال کاجواب دیتے ہوئےکہا کہ آپ اپنی آنکھوں پر اعتبار کریں، یہ شخص کہاں سے شہباز گل نظر آرہا ہے؟ مجھے کوئی اور لگ رہا ہےاس لیے میں نے بتادیا۔
فیاض شاہ نامی صارف نے کہا کہ شہباز گِل کا قد 6 فٹ سے زیادہ اور جسم بھاری ہے۔ شہباز گِل کی مبینہ وڈیو والے بندے کی ہائیٹ 5 فٹ 7 انچ سے زیادہ نہیں لگ رہی، جسم بھی ہلکا ہے اور سب سے اہم بات کہ اِس کے سر پر گھنے بال ہیں۔
فرزانہ نامی صارف نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ شہباز گل کو نظر کی عینک لگی ہوئی ہے مگر پولیس کی تحویل میں وہ اتنے ٹھیک ہو گئے کہ نظر کی عینک کے بغیر ہاسپٹل کے بل دیکھ کر سائین بھی کر رہے ہیں۔
سعید احمد نے کہا کہ شدید ترین المیہ یہ ہے کہ اس پلانٹڈ ویڈیو میں اسلام آباد پولیس بھی شامل ہے یہ ریاستی ادارہ ریاست کیلئے کام کرتا ہے یا سیاسی محرکات کیلئے؟
ایک اور صارف بولےکہ یہ ثابت کرنے والا کہ یہ تصویر شہباز گل کی ہے آنکھوں اور دل دونوں سے اندھا ہے۔
ارسلان بلوچ نے کہا کہ آپ کو دوبارہ کوشش کرنی ہوگی، ویسےآپ سے نہیں ہوپائے گا۔
ایک صارف نے اسے مریم نواز شریف اور مریم اورنگزیب کی چال قرار دیتے ہوئے دونوں کی ایک تصویر شیئر کرڈالی۔