
سینئر صحافی و تجزیہ کار رؤف کلاسرا نے بھی ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے سربراہ عادل گیلانی سے متعلق ہوش ربا انکشافات کردیئے ہیں۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں رؤف کلاسرا نے عادل گیلانی سے متعلق مختلف اخباری تراشے شیئر کیے اور کہا " یہ گیلانی صاحب یہاں بھی پہنچ گئے؟ بڑے قابل بندے بلکہ بڑے فنکار ہیں ماشااللہ"۔
https://twitter.com/x/status/1485925329638408194
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے دور میں گیلانی صاحب سفیر کے عہدے تک پہنچ گئے تھے اب دیکھتے ہیں کہ نئے دربار میں حاضری کے بعد کیا وصولی ہوتی ہے۔
رؤف کلاسرا نے اپنی ٹویٹ کے آخر میں ایک محاورہ ادھورا لکھ کر چھوڑ دیا اور کہا کہ "جو دے اس کا بھی بھلا جو نہ دے؟"
رؤف کلاسرا نے اپنی دوسری ٹویٹ میں 5 سال قبل عادل گیلانی کو سفیر مقرر کرنے سے متعلق گرین سنگل دینے کی خبر کا تراشہ شیئر کیا اور کہا کہ اگر پاکستان کو کرپشن سے پاک کرنا ہے اور حکومت چاہتی ہے کہ پاکستان کو ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل سے گرین چٹ مل جائے تو انہیں چاہیے عادل گیلانی کو کسی بھی ملک کا سفیر مقرر کردیا جائے۔
https://twitter.com/x/status/1485928222252736513
سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف ایک بہت ہی عقلمند حکمران تھے جنہوں نے عادل گیلانی کو خاموشی سے سربیا میں پاکستانی سفیر مقرر کیا تاکہ وہ ملک سے باہر رہیں اور اپنی زبان بھی بند رکھ سکیں۔
یادرہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے پاکستان تحریک انصاف حکومت کی کرپشن پر رپورٹ جاری کردی ہے، جس کے مطابق پاکستان میں کرپشن مزید بڑھی ہے،پاکستان کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں سولہ درجے اوپر جانے کے بعد ایک سو چالیسویں نمبر پر آگیا، دو ہزار بیس میں پاکستان کا نمبر ایک سو چوبیس تھا۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے اس ادارے کے پاکستان میں سربراہ عادل گیلانی سے متعلق انکشافات کیے اور بتایا کہ " یہ وہی عادل گیلانی ہیں جن کو نواز شریف نے سربیا میں سفیر مقرر کیا تھا۔ سو جو عادل گیلانی کی رپورٹ ہے اسے آپ شریف خاندان کی لکھی سمجھیں"۔
https://twitter.com/x/status/1485864544090140672
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/5klasraattacadlgillani.jpg