
تجزیہ کار سعد رسول نے کہا ہے کہ اس ایک سال کے عرصے میں حکومت تبدیلی سے متعلق کرداروں کے بہت سے پردے اترے ہیں، اللہ تعالی سے معافی مانگنی چاہیے۔
دنیا نیوز کے پروگرام اختلافی نوٹ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سعد رسول کا کہنا تھا کہ جس وقت عمران خان کی حکومت میں جب اپوزیشن مہنگائی کی بات کرتی تھی تو ان کے پاس کوئی سیاسی لائحہ عمل نہیں تھا، نا ہی مہنگائی ان کیلئے اصل مسئلہ تھا، تاہم اس وقت عمران خان صاحب کا سیاسی بیانیہ یہ تھا کہ یہ لوگ اپنی کرپشن بچانے کیلئے اکھٹے ہورہے ہیں۔
انہوں نےمزید کہا کہ عمران خان کے بیانیے کی تائید کرنے والے بھی یہ قیاس آرائیاں کرتے تھے تاہم انہیں اس حوالے سے سخت ردعمل کا سامنا بھی کرنا پڑا، اس وقت جو مہنگائی کی شرح 12،13 فیصد زیادہ لگتی تھی اس حکومت کے ایک سال کے آخر میں 50 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
تجزیہ کار نےکہا کہ اس عرصے میں حکومت نے این آر او کے ذریعے نیب سے اپنے کیسز ختم کرنے کی کوشش کی، سپریم کورٹ کے اختیارات میں کمی کا فیصلہ کیا، نواز شریف کو ایک اپیل کا حق دینے کی کوشش کی گئی، عمران خان کو نااہل کروانے کی کوشش کی جارہی ہے، ہم قیاس آرائیاں تو کرتے تھے کہ یہ لوگ عمران خان کے خلاف اکھٹے ہورہے ہیں مگر ضمیر کی ایک آواز یہ بھی سنائی دیتی تھی کہ لیفٹ اور رائٹ ونگ کی جماعتیں ایک ساتھ نہیں چل سکیں گی، مگر ایسانہیں ہوا ۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/saad-rasoolasah.jpg