
وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چوہدری اور وزیر مملکت فرخ حبیب پر مشتمل حکومتی کمیٹی کی چوہدری برادران سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔
نجی چینل جی این این کے ذرائع کے مطابق ملاقات میں پرویز الٰہی اور مونس الٰہی شریک ہوئے لیکن چوہدری شجاعت شریک نہیں ہوئے۔
ملاقات میں حکومتی ارکان نے چوہدری برادران سے اپوزیشن رہنماؤں سے ملنے پر شکوہ کیا جس کے جواب نے چوہدری برادران نے جوابی شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ بھی گجرات میں ہمارے سیاسی مخالفین ارکان اسمبلی سے رابطے میں ہیں۔
ذرائع کے مطابق چوہدری پرویز الہی نے کہا کہ اپوزیشن نے ہمیں پنجاب کی وزارت اعلی پیشکش کی ہمیں آپ وزارت اعلیٰ کیوں نہیں دیتے۔
جس پر حکومتی کمیٹی نے کہا کہ لیگ کو وزرات اعلی دینے پر ہمارے اراکین اسمبلی راضی نہیں، اگر ق لیگ پی ٹی آئی میں ضم ہو جائے تو آپ کے وزیر اعلی بننے پر اعتراض نہیں۔
حکومتی کمیٹی نے تجویز دی کہ دوسرا فارمولا یہ ہے ایسا وزیر اعلی لائیں جس پر آپ اور ترین گروپ متفق ہوں۔
ذرائع کے مطابق نئے وزیر اعلی پنجاب کے لیے صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال کے نام پر غور کیا گیا لیکن چوہدری برادران نے حتمی جواب کے لیے اتوار تک کا وقت مانگ لیا۔
مسلم لیگ ق کے رہنما طارق بشیر چیمہ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں وفاقی وزراء نے بتایا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو بدلنے پر راضی ہو گئے ہیں۔
طارق بشیر چیمہ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے تمام معاملات کا اختیار فواد چوہدری کے پاس ہے تو اللہ ہی حافظ ہے۔اگر ق لیگ کے معاملات فوادچوہدری نے طے کرنے ہیں تو چوہدری صاحب کو سیاست چھوڑ دینا چاہیے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہمیں سیاسی فیصلہ کرنا ہے، صوبے کی بہتری کے لئے فیصلہ کریں گے، ہم سے کسی نے بات نہیں کی کہ ووٹ دینا ہے یا نہیں دینا ہے، کیا کرنا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/fawdii11h.jpg