حکومتی وزراء و مشیران کےغیرملکی دوروں کا خرچ گزشتہ حکومت سے 150 فیصد زیادہ

ik-vs-shehaaa.jpg

حکومتی وزراء و مشیران کےغیر ملکی دوروں کا خرچ گزشتہ حکومت سے 150 فیصد زیادہ، میڈیا رپورٹ

میڈیا رپورٹ کے مطابق موجودہ حکومت کے وزراء و مشیران نے غیر ملکی دوروں پر آنے والے اخراجات گزشتہ حکومت سے 150 فیصد زیادہ ہیں۔

خبررساں ادارے ہم نیوز کے ہیڈ آف انویسٹی گیشن ٹیم زاہد گشکوری کی خصوصی رپورٹ کے مطابق 2020 سے2022 کے درمیان حکومتی وزراء و مشیران کے غیر ملکی دوروں پر قومی خزانے سے 12 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔

زاہد گشکوری کے مطابق موجودہ حکومت کے وزراء و مشیران کے 25 بیرون ملک دورےہوئےہیں جن پر 8 کروڑ روپے کے اخراجات آئے ہیں، یہ اخراجات گزشتہ حکومت کے دور میں بیرون ملک دوروں پر آنے والے اخراجات سے تقریبا 150 فیصد زیادہ ہیں۔

سینئر صحافی کے مطابق کابینہ ڈویژن سے حاصل کیے گئے ریکارڈ کے مطابق سب سے مہنگا بیرون ملک دورےوفاقی وزیر صحت قادر پٹیل نے کیے جن کے بیرون ملک دوروں پر 1 کروڑ 30 لاکھ روپے خرچ ہوئے، وزیر تجارت نوید قمر کے دوروں پر 65 لاکھ روپے سے زائد خرچ ہوئے۔

شیری رحمان کے دوروں پر 55 لاکھ روپے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے45 لاکھ، عائشہ غوث پاشا نے41 لاکھ روپے خرچ کیے۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ حکومت میں وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کے دوروں پر 30 لاکھ روپے خرچ ہوئے، سابق وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کے دوروں پر 25 لاکھ روپے اور سابق وزیر تجارت عبدالزاق داؤد نے اپنے بیرون ملک دوروں پر 40 لاکھ روپے کےا خراجات کیے تھے۔

زاہد گشکوری کے مطابق حکومت سے جب اس حوالے سےرابطہ کیا گیا تو حکومت نے موقف اپنایا ہے کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے اخراجات میں اضافہ ہوا ہے۔
 

Back
Top