Kashif Rafiq
Prime Minister (20k+ posts)
ماہر معاشیات عابد قیوم سلہری نے حکومت کے پیش کردہ بجٹ کے تلخ حقائق شئیر کردئیے
عابد قیوم کے مطابق بجٹ میں ماضی میں لئے گئے قرضوں کے سود کی ادائیگی کیلئے 2891 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ غیرملکی قرضوں کی ادائیگی کیلئے 1092.25ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ۔ اگر ان کا ٹوٹل کریں تو 3986.70ارب روپے بنتے ہیں۔ دفاعی اخراجات کیلئے 1150 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ۔ اگر قرضوں کی ادائیگی ، دفاعی اخراجات کو جمع کیا جائے تو یہ کل 5136 روپے بنتے ہیں ۔ جبکہ حکومت نے ٹیکس وصولی کا ہدف 5550ارب روپے مقرر کر رکھا ہے
باقی پنشن کی ادائیگی، خسارے میں چلنے والے اداروں کا خسارہ پورا کرنے کیلئے علیحدہ سے بجٹ مختص ہے۔
https://twitter.com/x/status/1138492742458400768
سوال یہ ہے کہ اگر حکومت اپنے بجٹ کا 75 فیصد پچھلی حکومت کیلئے لئے گئے قرضوں کی ادائیگی میں دیدے گا تو عام آدمی کو ریلیف کیسے ملے گا؟
عابد قیوم کے مطابق بجٹ میں ماضی میں لئے گئے قرضوں کے سود کی ادائیگی کیلئے 2891 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ غیرملکی قرضوں کی ادائیگی کیلئے 1092.25ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ۔ اگر ان کا ٹوٹل کریں تو 3986.70ارب روپے بنتے ہیں۔ دفاعی اخراجات کیلئے 1150 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ۔ اگر قرضوں کی ادائیگی ، دفاعی اخراجات کو جمع کیا جائے تو یہ کل 5136 روپے بنتے ہیں ۔ جبکہ حکومت نے ٹیکس وصولی کا ہدف 5550ارب روپے مقرر کر رکھا ہے
باقی پنشن کی ادائیگی، خسارے میں چلنے والے اداروں کا خسارہ پورا کرنے کیلئے علیحدہ سے بجٹ مختص ہے۔
https://twitter.com/x/status/1138492742458400768

سوال یہ ہے کہ اگر حکومت اپنے بجٹ کا 75 فیصد پچھلی حکومت کیلئے لئے گئے قرضوں کی ادائیگی میں دیدے گا تو عام آدمی کو ریلیف کیسے ملے گا؟
- Featured Thumbs
- https://i.imgur.com/QRBaD3a.jpg
Last edited: