
مسلم لیگ ن لیگ کے رہنما جاوید لطیف نے واضح کردیا کسی کے اشارے پر نہیں چلیں گے۔اشاروں پر چلتے تو حکومت گنواتے نہ انتخابات ہارتے
جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں میزبان سارہ الیاس سے گفتگو میں جاوید لطیف نے کہا کہ ن لیگ نے اشاروں پر چلنا ہوتا تو نہ حکومت گنواتی، نہ انتخابات ہارتی اور نہ جیلیں کاٹتی۔
جاوید لطیف نے مزید کہا کہ حکومت وقت کیخلاف عوام اوراپوزیشن جماعتیں ایک صفحہ پر ہیں، پی ٹی آئی کو حکومت سے نکالنے کیلئے طریقہ کار پر ہر جماعت کی اپنی اپنی رائے ہے، بقول شیخ رشید جن کا ہاتھ حکومت کے سر پر ہے وہ ہاتھ پوری طرح ہٹنے کیلئے تیار نہیں ہے۔
جاوید لطیف کاکہنا تھا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان کوئی انتخابی اتحاد نہیں ہے،دونوں جماعتوں کا یک نکاتی ایجنڈا حکومت وقت سے جان چھڑانا ہے،حکومت کو آکسیجن دینا اب کسی جماعت کے بس میں نہیں ہے، حکومت کو مزید اقتدار میں رہنے کا موقع دینے والا بھی حکومت وقت جتنا قصوروار ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی ہوں یا مشاہد حسین سید جو بھی سینیٹ اجلاس میں شریک نہیں ہوا وہ جوابدہ ہے،حکومتی ارکان اسی طرح ہانکے جائیں گے اورا نہیں ٹیلیفون کالز آئیں گی تو عدم اعتماد کیسے ممکن ہے۔
پروگرام میں پیپلز پارٹی کے رہنما حسن مرتضیٰ ، سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ اور چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال بھی شریک تھے،حسن مرتضیٰ نے کہاکہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی قیادت کی ملاقات شہباز شریف کی دعوت پر ہوئی ،عوامی مسائل آج اپوزیشن کو اکٹھا ہونے پر مجبور کررہے ہیں، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان برف پگھلنی شروع ہوگئی ہے۔
سہیل وڑائچ نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو اشارہ آگیا تو حکومت گرانے میں کامیاب ہوسکتی ہیں، پیپلز پارٹی کو مولانا فضل الرحمٰن سے کافی شکایات ہیں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی لانگ مارچ الگ الگ ہی کریں گی۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ معاہدے پرعملدرآمد نہیں ہوا تو حکومت بھی یہیں ہے ہم بھی یہیں ہیں اورسڑکیں بھی یہی ہیں، معاہدے پر تنقید کرنے والوں پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا، صوبوں نے اٹھارہویں ترمیم کے مطابق اختیارات نچلی سطح تک منتقل نہیں کیے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ik-haathi1i1.jpg