گندم سکینڈل پر گزشتہ دنوں اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں انور الحق کاکڑ اور حنیف عباسی میں تلخ کلامی ہوئی جس میں دونوں نے ایک دوسرے پر سنگین الزامات لگائے
حنیف عباسی نے انوارالحق کاکڑ سے کہا کہ قسم کھاتا ہوں آپ چور ہیں، آپ نے گندم سکینڈل میں پیسے کھائے:
اس پر انوارالحق کاکڑ بھی غصے میں آگئے او رکاہ کہ کیا تم مجھےگرفتار کرنے آئے ہو؟
انہوں نے حنیف عباسی کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر میں نے فارم 47 کی بات کی تو آپ اور ن لیگ کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔
حنیف عباسی اور انوارالحق کاکڑ کی یہ لڑائی سوشل میڈیا پر موضوع بحث بن گئی،اس پر صحافیوں، سیاستدانوں اور سوشل میڈیا ایکٹیوسٹس نے تبصرے کئے اور کہا کہ جوتیوں میں دال بٹنا شروع ہوگئی ہے، اب دونوں ایک دوسرے کے راز کھول رہے ہیں۔
اسد طور پر تبصرہ کیا کہ حلال بلیک میلنگ، ن لیگ اِس لیول پر گری ہے کہ اب انوار کاکڑ جیسے سے بھی ذلیل ہو رہے ہیں مگر گالیاں صحافیوں کو دینی ہیں!
عمران میر نے تبصرہ کیا کہ طوائفیں آپس میں لڑ پڑیں تو ایک دوسرے کے راز کھولتی ہیں۔ کوئی کبھی نہیں کہتی کہ وہ صاف ستھری ہے بلکہ طعنہ یہ ہوتا کہ مجھے سب پتہ ہے کہ تم رات کس کے ساتھ گئی تھی۔ بدقسمتی سے ہمارے سیاسی لوگوں کے ایک دوسرے کو طعنے بھی اسی قسم کے ہوتے ہیں۔ سب بتاتے ہیں کہ کس نے کتنا گند گھولا تھا
صحافی شاہین صہبائی نے تبصرہ کیا کہ جوتیوں میں ڈال : بڑی دلچسپ خبرآئی کہ سابق نگران وزیر اعظم کاکڑ اور نون لیگ کے لیڈر حنیف عباسی میں تو- تو میں - میں ہو گئی ایک ہوٹل میں - عباسی نے کہا میں قسم کھاتا ہوں تم نے گندم سکینڈل میں پیسے کھاے ہیں - کاکڑ نے غصے میں دھمکی دی کے اگر انہوں نے فارم 47 کا سچ بتا دیا تو نون لیگی منہ چھپاتے پھریں گے -
انہوں نے مزید کہا کہ ثابت یہ ہوا کہ سب نے مل کر سب کام کئے اور جان بوجھ کر ملک اور قوم کو لوٹا اور غداری اور دھوکہ کیا مگر جنکو حصہ کم ملا وہ اب برداشت نہیں کر سک رہے - انکو ابھی اور لوٹ مار میں حصہ چاہیے - ملک جایے بھاڑ میں - اوپر بیٹھے قاضی اور سپاہ سالار سرکس کا تماشا دیکھ رہے ہیں
سعد نے کہا کہ ملاحظہ فرمائیں۔۔جو انوار کاکڑ آج اپنا گریبان بچانے کیلئے حنیف عباسی کو فارم 47 کا طعنہ دے رہا ہے وہی انوار کاکڑ انہی الیکشنز کو "صاف اور شفاف" قرار دے کر آرمڈ فورسز، الیکشن کمیشن اور الیکشن انتظامیہ کو مبارکباد دے رہا تھا ۔
شیخ قاص اکرم نے ردعمل دیا کہ انوار الحق کاکڑ اور حنیف عباسی میں ہونے والی تلخ کلامی دراصل قومی خزانے سے لے کر قوم کا مینڈیٹ چرانے تک کے سفر میں ملوث کرادروں کا اعتراف جرم ہے، اس ڈرامہ سے ن لیگ اپنا جرم نگرانوں پر نہیں تھوپ سکتی اور ہر دو صورت میں کاکڑ پر ایف آئی آر بنتی ہے تاکہ اس کو چوری میں مدد پرسخت سزا ملے
صحافی ہارون رشید کا کہنا تھا کہ جناب حنیف عباسی نےکہا انوارالحق صاحب نے گندم کی دارامد سے فیض پایاہ۔ کاکڑ صاحب کہتے ہیں کہ فارم 47 سے پردہ اٹھا تو کیا ہو گا۔جانتے جج صاحبان اور میڈیا مالکان بھی ہیں، مگر وہ مجبوریاں، وہ ان دیکھی زنجیریں۔ خوف خدائے پاک دلوں سے نکل گیا آنکھوں سے شرم سرور کون و مکاں گئی۔
اسداللہ خان نے ردعمل دیا کہ انوار الحق کاکڑ کا حنیف عباسی کو یہ کہنا کہ اگر میں نے فارم 47 کی بات کی تو منہ چھپاتے پھرو گے، یہ دراصل الیکشن میں دھاندلی کا اعتراف ہے، اسد اللہ خان
صحافی شاکر اعوان نے کہا کہ چور اور ڈاکو کی کہانی۔۔۔حنیف عباسی اور کاکڑ کی زبانی ۔۔۔