
سینئر تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی نے کہا ہے کہ اس وقت جو صورتحال سامنے آ رہی ہے یہ سب فیصلے 2 مہینے پہلے ہی ہو چکے تھے اب تو بس ان کے اعلانات کا ہونا باقی ہے۔
حفیظ اللہ نیازی نے عمران خان کے عدم اعتماد کی تحریک کیخلاف جلسے میں 10 لاکھ لوگوں کو اکٹھا کرنے کے فیصلے پر کہا یہ اسٹیبلشمنٹ کے خلاف ہوگا۔
ان کا کہنا ہے کہ جو اس وقت ہو رہا ہے یہ بس سیاست میں رخ اختیار ہو رہا ہے جسے ڈائی کاسٹ کہا جاتا ہے۔ اس کی پہلے ڈائی کاسٹ ہو چکی ہے فیصلہ پہلے ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہبازشریف جب چوہدری برادران کے پاس گئے تھے تو اس سے پہلے سب طے تھا وہ تو بس فائنل اپنی موجودگی ظاہر کرنے گئے تھے۔
حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ میں کہہ چکا ہوں کہ پرویز الہٰی اب وزیراعلیٰ پنجاب ہوں گے اور ڈیڑھ سال حکومت کریں گے۔ مسلم لیگ ن کا اس بات پر اتفاق نہیں ہو پا رہا کہ اسمبلیاں کب تک تحلیل کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا جو اس وقت بیانیہ ہے یہ 2 سال پہلے نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان اب اتنے جارحانہ ہو جائیں گے کہ اسٹیبلشمنٹ بےنظیر اور نوازشریف کو بھول جائے گی۔ وہ سخت طریقے سے جارحیت کا مظاہرہ کریں گے اور انہیں قائل کرنے اتنا آسان کام نہیں ہے۔ ٍٍ
اس کے جواب میں راجہ عامر عباس نے کہا ہے کہ عمران خان کے سیاسی قوت کے مظاہرے کو یہ کہہ دینا کہ یہ اسٹیبلشمنٹ کے خلاف ہے غلط ہے کیونکہ اسٹیبلشمنٹ کے خلاف تو وہ لوگ تھے جو جتھے کی صورت میں اسلام آباد آئے جن کا اعلان تھا کہ وہ پنڈی کا گھیراؤ کریں گے۔
https://twitter.com/x/status/1503111322874966016
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے خلاف وہ لوگ تھے جو لندن سے بیٹھ کر جرنیلوں کے نام لے لیکر تنقید کرتے اور برابھلا کہتے تھے وہ لوگ اسٹیبلشمنٹ کے خلاف تھے۔ آپ اتنی جلدی یہ سب کچھ بھلا دیں گے؟
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/raja-amirh1h11h1121.jpg