
جے یو آئی ف کے ورکرز کنونشن میں خیموں کو بطور قالین استعمال کیا گیا جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین اپنے غم وغصے کا اظہار کر رہے ہیں۔
بین الاقوامی اداروں کی طرف سے پاکستان کے سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے فراہم کیے گئے سامان کو جمعیت علمائے اسلام ف کے ورکرز کنونشن میں استعمال کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کوئٹہ کے ایوب سٹیڈیم میں جے یو آئی ف کے ورکرز کنونشن میں خیموں کو بطور قالین استعمال کیا گیا جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین اپنے غم وغصے کا اظہار کر رہے ہیں۔
اظہر مشوانی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اقوام متحدہ کی طرف سے سیلاب متاثرین کیلئے دیئے گئے خیموں کی جے یو آئی ف کے ورکرز کنونشر میں بطور قالین استعمال کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا کہ: انتہائی چونکانے والی بات ہے کہ خیمے اور دیگر سیلاب متاثرین کے ریلیف کیلئے استعمال کی عطیہ کی گئی اشیاء کو موجودہ اتحادی وفاقی حکومت اور جے یو آئی ف کے سیاسی جلسوں میں استعمال کیا جا رہا ہے جبکہ سیلاب متاثرین اب بھی بے گھر اور کھلے میدانوں میں مشکلات کا شکار ہیں!
ایک اور ٹویٹر صارف نصیب اللہ نے اپنے پیغام میں لکھا کہ: کوئٹہ ایوب سٹیڈیم میں گزشتہ روز جمعیت علمائے اسلام کے ورکرز کنونشن میں جمعیت کے صوبائی وزراء کی طرف سے چوری کیے گئے سیلاب متاثرین کے ٹینٹس قالین کے طور پر استعمال کیے گئے، ٹینٹس کے استعمال پر پارٹی رہنما اور گرائونڈ انتظامیہ معاملے کی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈالتے رہے!
سابق وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج نے اس حوالے سے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: سیلاب متاثرین کیلئے خیمے اور دیگر استعمال کی اشیاء پی ڈی ایم اور موجودہ اتحادی حکومت کو اقوام متحدہ کی طرف عطیہ کی گئی تھیں جنہیں جے یو آئی ف اپنے سیاسی تقریبات میں استعمال کر رہی ہے جس کے سربراہ سند یافتہ بدمعاش، ٹھگ فضل الرحمان کر رہے ہیں جبکہ سیلاب متاثرین کھلے میدانوں میں بے سروسامانی کے عالم میں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
سینئر صحافی اختر خان نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: پی ڈی ایم کے سربراہ جے یو آئی ف کے ورکرز کنونشن میں سیلاب متاثرین کے لیے بھیجے گئے ٹینٹس قالین کے طور پر استعمال کیے جا رہے ہیں اور سیلاب متاثرین اس سردی میں کھلے آسمان کے نیچے بیٹھے ہیں!
رہنما تحریک انصاف کنول شازب نے اپنے پیغام میں لکھا کہ: کوئٹہ میں جے یو آئی کے ورکرز کنونشن میں سیلاب متاثرین کے لیے بھیجے گئے ٹینٹس قالین کے طور پر استعمال کیے گئے، ویسے کچھ لوگوں کے نزدیک عوام کی تکلیف اور کرپشن تو کوئی مسئلہ ہی نہیں!
بلوچستان سٹوڈنٹ فیڈریشن کے رہنما ظریف رند نے اپنے پیغام میں لکھا کہ: لاکھوں لوگ سیلاب سے بےگھر ہیں! ان کے سروں پہ چھت نہیںاور جان لیوا بیماریوں سے مر رہےہیں! بدحال عوام کیلئے عالم اقوام کی طرف سے بھیجے گئے خیرات، ٹینٹس سیاسی جماعتیں اپنی ذات کیلئےاستعمال کر رہی ہیں! جےیوآئی کے ورکرزکنونش(کوئٹہ) میں سیلاب متاثرین کے ٹینٹس قالین کے طور پر بچھائے گئے ہیں۔ shame!
ایک اور سوشل میڈیا صارف نے اپنے پیغام میں لکھا کہ: بین الاقوامی جریدے ڈیلی میل نے سیلاب زدگان کی امداد چوری ہونے کا جو الزام لگایا اس کا ثبوت کوئٹہ کے ایوب سٹیڈیم میں جے یو آئی ورکرز کنونشن میں سیلاب متاثرین کے لیے بھیجے گئے ٹینٹس کا بطورِ قالین استعمال دیکھئے!
سینئر صحافی گہرام اسلم بلوچ نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اقوام متحدہ کی طرف سے سیلاب متاثرین کیلئے دیئے گئے ٹینٹس کو کس طرح استعمال کیا جا رہا ہے! سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے عالمی اداروں کا کردار مثالی رہا مگرانسانی ہمدردی کی بنیاد پر ڈونیشن کرنےوالوں کویہ علم ہونا چاہیے کہ ان کی امداد کہاں خرچ ہو رہی ہے!
ایک اور صارف نے اپنے پیغام میں لکھا کہ: کوئٹہ کے ایوب سٹیڈیم میں جے یو آئی کے ورکرز کنونشن میں سیلاب متاثرین کے لیے بھیجے گئے ٹینٹس قالین کے طور پر استعمال کیے گئے! ٹینٹس کے استعمال پر پارٹی رہنما اور گرائونڈ انتظامیہ معاملے کی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈالتے رہے! سیلاب متاثرین آج بھی بغیر چھت کے بیٹھے ہیں!