
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہےکہ جیل بھرو تحریک ایک جہاد ہے جو ملک کو برباد کرنے والوں کے خلاف ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری بیان میں عمران خان نے کہا کہ آج ہم دو سب سے بڑی وجوہات پر حقیقی آزادی کے لیے جیل بھرو تحریک شروع کر رہے ہیں، پہلا یہ تحریک پُرامن ہے اور ہمارے آئین پر حملے اور بنیادی حقوق نہ ملنے کے خلاف بلا اشتعال احتجاج ہے۔
https://twitter.com/x/status/1628262953135837184
انہوں نے کہا کہ دوسرا ہم شرمناک طور پر ایف آئی آر ، نیب کیسز اور حراستی تشدد کا سامنا کر رہے ہیں، ہمارے صحافیوں اور سوشل میڈیا کے لوگوں پر حملے کیے جارہے ہیں۔ ہماری یہ تحریک منی لانڈررز، ملک کی دولت لوٹنے اور خود کو این آر او دے کر ملکی معیشت برباد کرنے والوں کے خلاف ہے۔
https://twitter.com/x/status/1628262955195289602
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ خاص طور پر غریب اور مڈل کلاس طبقہ مہنگائی اور بیروزگاری تلے دب گیا ہے، تمام پاکستانیوں سے اپیل ہے کہ وہ اپنی حقیقی آزادی کیلئے ہماری جیل بھرو تحریک میں شامل ہوں۔ یہ تحریک ملک کو آزاد اور خوشحال بنائے گی، پاکستان تب خوشحال ہوگا جب ریاست آپ کے بنیادی حقوق کی حفاظت کرے گی، جیل بھرو تحریک جہاد کا نام ہے، ایک آزادی کا نام ہے، جتنے زیادہ لوگ اس تحریک میں شرکت کریں گے اتنی جلدی ہم اپنے مقصد پر پہنچیں گے۔
یاد رہے کہ تحریک انصاف کی معاشی عدم استحکام ، پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں پر کریک ڈاؤن کے خلاف "جیل بھرو تحریک" آج لاہور سے شروع ہو رہی ہے۔ پہلے مرحلے میں پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اور سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ، سینیٹر ولید اقبال ، سابق صوبائی وزیر مراد راس سمیت 200 کارکنان گرفتاری دیں گے۔
گزشتہ روز تحریک انصاف سنٹرل پنجاب ونگ کی گورننگ باڈی کے اجلاس میں جیل بھرو تحریک پر تفصیلی غور کیا گیا جبکہ صدر لاہور شیخ امتیاز محمود کی جانب سے شرکا کو تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی اور تحریک کو کامیاب بنانے کے لیے حکمت عملی طے کی گئی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تحریک کے آغاز کے موقع پر گرفتاریاں دینے والے سینئر رہنماؤں اور کارکنوں کے اعزاز میں پارٹی دفتر میں تقریب منعقد ہوگی، یاسمین راشد گرفتاریاں دینے والے رہنماؤں و کارکنوں کے ہمراہ چیئرنگ کراس پہنچیں گی۔
ادھر پنجاب کی نگران حکومت نے بھی جیل بھرو تحریک کے حوالے سے حکمت عملی طے کر لی ہے۔ صوبائی دارالحکومت میں سات دن کے لئے دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے، جس سے اہم شاہراہوں پر احتجاج اور دھرنوں پر پابندی عائد ہے۔
دوسری طرف عمران خان نے شہید ارشد شریف کی سالگرہ پر پیغام دیا کہ "ارشدشریف حیات ہوتے تو آج اپنی 50ویں سالگرہ منا رہے ہوتے۔ ہم پاکستان کیلئے ان کی عظیم ترین قربانی ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ یہ نہایت ضروری ہے کہ ان کے قتل کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے اور سزائیں دی جائیں۔"
https://twitter.com/x/status/1628325210058260480
Last edited by a moderator: