
امریکا نے پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں چرچ اور مسیحیوں پر ہونے والے حملوں پر تشویش کا اظہار کردیا،واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ بھی کردیا، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ویدانت پٹیل نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ تشدد کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں،ہم پرامن آزادی اظہار اور ہر ایک کے لیے مذہب اور عقیدے کی آزادی کے حق کی بات کرتے ہیں، امریکا مذہبی طور پر تشدد کے واقعات پر ہمیشہ فکر مند رہتا ہے،تشدد یا تشدد کی دھمکی کبھی بھی اظہار رائے کی قابل قبول شکل نہیں، پاکستانی حکام واقعہ کی مکمل تحقیقات کریں۔
پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں توہینِ مذہب کے مبینہ الزام میں مشتعل افراد نے 4 گرجا گھر، مسیحی برادری کے درجنوں مکان، گاڑیاں اور مال و اسباب جلا دیے،نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اقلیتوں کو نشانہ بنانے والوں کیخلاف سخت کارروائی ہوگی،انوار الحق نے مجرموں کو پکڑنے اور اقلیتی برادری کا تحفظ یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔
سابق وزیراعظم شہباز شریف نے جڑانوالہ واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی،شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان مسیحی برادری کے ووٹ سے بنا تھا۔ ایسے محسنوں کے ساتھ یہ رویہ انتہائی قابل افسوس ہے،سابق وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جڑانوالہ میں اقلیتی املاک پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں اس واقعے کے بارے میں سن کر لرز گیا ہوں۔