
جوہری ہتھیاروں سے لیس امریکی آبدوز جنوبی بحیرہ چین میں حادثے کا شکار ہو گئی، آبدوز کسی نامعلوم شے سے ٹکرا گئی۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکی بحریہ نے واقعہ کے حوالے سے بیان جاری کردیا ہے، بیان میں بتایا گیا ہے کہ آبدوز یو ایس ایس کنیٹکی کٹ جنوبی بحیرہ چین میں بین الاقوامی سمندری حدود میں کسی نامعلوم شے سے ٹکرا گئی تاہم آبدوز پر موجود عملے میں سے تقریباً ایک درجن فوجیوں کو ’معمولی زخم‘ آئے ہیں، کسی بھی فرد کو شدید نوعیت کی چوٹیں نہیں لگیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ آبدوز پوری طرح محفوظ اور مستحکم حالت میں ہے۔ یو ایس ایس کنیکٹیکٹ کے نیوکلیائی پروپلسن پلانٹ اور دیگر شعبے متاثر نہیں ہوئے ہیں اور اب بھی پوری طرح کام کر رہے ہیں، تاہم حکام کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ آبدوز کس چیز سے ٹکرائی، کہاں ٹکرائی اور کتنے افراد زخمی ہوئے۔
امریکی بحریہ کا مزید کہنا ہے کہ عملے کی جان و مال کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ حادثے کے بعد تفتیش اور جائزے کے لیے اسے گوام میں واقع امریکی اڈے کی طرف روانہ کردیا گیا ہے، یہ آبدوز تیز رفتار حملہ کرنے والے آبدوزوں کے زمرے میں آنے والے سی وولف کلاس کی ایٹمی آبدوز ہے اور امریکی بحریہ کے بحرالکاہل بیڑے کے تحت کام کرتی ہے۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ ایسے حالات میں پیش آیا ہے جب امریکہ اور چین کے درمیان اس خطّے میں کشیدگی بڑھ رہی ہے جبکہ یہ حادثہ دنیا کے سب سے متنازع اور اہم آبی راستے جنوبی بحیرہ چین پر پیش آیا ہے، چین کی جانب سے اس پورے علاقے کی ملکیت کا دعویٰ ہے جبکہ ملائیشیا، برونائی، ویتنام، فلپائن اور تائیوان بھی اس علاقے پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/4sbarn.jpg
Last edited by a moderator: