
ذرائع کے مطابق سپریم جوڈیشل میں کراچی کے ایک شہری کی طرف سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کے خلاف شکایت دائر کر دی گئی ہے۔
سپریم جوڈیشل کونسل میں جسٹس طارق محمود جہانگیر کے خلاف دائر کی شکایت میں عرفان مظہر نامی کراچی کے شہری کی طرف سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج کی قانون کی ڈگری جعلی ہے۔ شکایت کنندہ نے موقف اختیار کیا کہ ان کی ڈگری کی جامعہ کراچی نے توثیق نہیں کی۔
عرفان مظہر نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ جسٹس طارق محمود جہانگیر کے رول نمبر میں بھی تضاد سامنے آیا ہے، ان کا رول نمبر ریکارڈ کے مطابق امتیاز احمد نامی شخص کا تھا۔ جسٹس طارق جہانگیری نے جس رول نمبر کے ساتھ ایل ایل بی کا پہلا حصہ مکمل کیا وہ امتیاز احمد نامی شخص کو جاری کیا گیا تھا۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ کوئی بھی یونیورسٹی کسی بھی طالب علم کا ایک ہی رجسٹریشن نمبر جاری کرتی ہے اس سے زیادہ نہیں، عرفان مظہر نے سپریم جوڈیشل کونسل سے درخواست میں استدعا کی ہے کہ جسٹس طارق محمود جہانگیری کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے کیونکہ وہ مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے شہری کی طرف سے دائر درخواست پر ردعمل دیتے ہوئے اپنے ایکس (ٹوئٹر) پیغام میں لکھا: ڈگری جعلی ہے یا اصلی یہ باتیں جج نامزد کرتے وقت Verify کی جاتی ہیں، اب کوئی یہ تحقیقات نہیں کر سکتا ورنہ تو ہر وقت حکومتیں تعلیمی ریکارڈ تبدیل کر کے اپنے مخالف جج فارغ کر دیں، اب صبر کریں اور اسلام آباد کے انتخابات کیسے ہوئے تماشہ دیکھیں!
https://twitter.com/x/status/1809174163883438281