
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار ان کے خاندان کی ذاتی معلومات لیک کرنے اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مہم چلانے والے اکائونٹس کی شناخت ہو گئی ہے۔
جسٹس بابر ستار اور ان کے خاندان کی ذاتی معلومات لیک کرنے اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مہم چلانے کے خلاف توہین عدالت کیس میں فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کی طرف سے 10 صفحوں پر مشتمل رپورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کروا دی گئی ہے۔
ڈائریکٹر سائبر کرائم ونگ نے عدالت کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ سوشل میڈیا مہم شروع کرنے والے کچھ اکائونٹس کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں سے بیشتر ری ٹویٹ کرنے والے اکائونٹس تھے۔ جسٹس بابر ستار کیخلاف 3 ہیش ٹیگ سب سے زیادہ استعمال کیے گئے،ایک ہیش ٹیگ خواجہ محمد یاسین نامی آزادکشمیر کے شہری کے اکائونٹس سے شروع کیا گیا جس نے انکوائری جوائن نہیں کی۔
عدالت کا کہنا تھا کہ یہ نیلم ویلی میں بیٹھا ہوا ہے اس کو جسٹس بابر ستار پر کیا اعتراض ہو سکتا ہے؟ یہ حیران کن ہے، فیضان رفیع نامی کراچی کے ایک شہری نے ہیش ٹیگ شروع کیا، نوٹس کرنے پر اس نے کہا کہ وہ بیرون ملک ہے۔ عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ ایکس (ٹوئٹر) کی طرف سے ایف آئی اے کو جواب مل گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امریکی سفارتخانے سے رابطہ کیا جائے۔
ایف آئی اے رپورٹ کے مطابق جسٹس بابر ستار کیخلاف پہلے ہیش ٹیگ کیلئے ایکس (ٹوئٹر) کے 39 اکائونٹس استعمال ہوئے جن میں سے 29 کی شناخت جعلی نکلی، دوسرا ہیش ٹیگ چلانے والے 155 اکائونٹس میں سے 124 کی کوئی ظاہری شناخت موجود نہیں۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے ڈائریکٹر ایف آئی اے کو امریکی سفارتخانے سے رابطہ کرنے کی ہدایت کر دی جبکہ ایف آئی اے کے مطابق کچھ اکائونٹس بارے مزید معلومات ملی ہیں جنہیں آئندہ پیشی پر جمع کروایا جائیگا۔
جسٹس بابر ستار کے خلاف محمد سعید اختر ،اسماعیل قاسم، خواجہ محمد یاسین ،فہمیدہ یوسف زئی، احسان اللہ نامی افراد نے سب سے زیادہ ٹرینڈ چلائے، ایف آئی اے کی طرف سے چھ لوگوں کو نوٹسز بھیجے گئے،اسماعیل قاسم اور سید فیضان رفیع نے اپنا جواب جمع کروا دیا جبکہ دیگر چار میں سے کوئی بھی پیش نہیں ہوا۔
https://twitter.com/x/status/1808150137715257533
سینئر صحافی عامر سعید عباسی نے لکھا: اہم خبر! جسٹس بابر ستار کے خلاف مہم، ایف آئی اے انکوائری شروع ، جسٹس بابر ستار کے خلاف مہم چلانے والے وی لاگرز میں چوہدری سعید لاہور اور احسان چٹھہ لندن کی نشاندہی کردی، ایف آئی اے کا اسلام آباد ہائیکورٹ میں جواب!
https://twitter.com/x/status/1808085627214107082
احمد وڑائچ نے ایف آئی اے کی طرف سے عدالت میں جمع کروائی گئی رپورٹ کا ایک حصہ شیئر کرتے ہوئے لکھا: جسٹس بابر ستار کیخلاف مہم چلانے والی ’’اقرا اقبال‘‘ اصل میں ’’سید فیضان رفیع‘‘ ہے۔ یہ ان کو اپنی جنس بدلنے کا کیا شوق ہے؟؟؟
https://twitter.com/x/status/1808150778349257168
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/10babrjstakjskjsfaiamls.png