
سپریم کورٹ میں جائیداد کے تنازع سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سینیئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی،اس دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ ججز کمزور لوگ ہوتے ہیں ان کے ہاتھ آئین و قانون نے باندھ رکھے ہیں،قانون کو ردی کی ٹوکری میں نہیں ڈال سکتے۔
جسٹس قاضی فائز مزید ریمارکس دیئے کہ ججز نے قانون پر عمل کرنے کا حلف اٹھا رکھا ہے، غیر قانونی چیزوں کو نظر انداز کرنے لگے تو نظام ختم ہو جائیگا، ججز قانون بناتے نہیں اس کی تشریح کرتے ہیں، وکلاء کا کام ہماری معاونت کرنا ہے،اپیل درخواست گزار کا حق اور نظرثانی جج کی صوابدید پر منحصر ہے۔
اس سے قبل سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ قومی اسمبلی کے سامنے پیش ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تھا، جس سے متعلق جاری کئے گئے بیان میں کہا تھا کہ رکن قومی اسمبلی اکرم چیمہ اور وفاقی وزیر فواد چوہدری نے یکطرفہ پریس کانفرنسز کرکے کہانیاں گھڑی ہیں،
اس لئے یہ جواب دینے پر مجبور ہوگیا ہوں تاکہ سچائی آشکارا کر سکوں، بصورت دیگر میری خاموشی سے انکی جھوٹی کہانیوں کو تقویت ملے گی۔
یوم سیاہ کی ریلی کے موقع پر رکن قومی اسمبلی اکرم چیمہ نے جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی راہ میں رکاوٹ ڈالی تھی اور غصے میں مغلظات بھی بکیں،جس پر دونوں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی،جسٹس فائز عیسیٰ وہاں سے چلے گئے تھے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/qazi.jpg
Last edited by a moderator: