
مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے دعوی کیا ہے کہ جتنا ہمیں لگتا تھا ملک معاشی طور پر اس سے زیادہ خراب ہے، کسی اور کی غلطیوں کی قیمت حکومت کو چکانا پڑے گی۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے عدالت میں پیشی کے موقع پر کہا ملک میں احتساب کی حقیقت عوام کے سامنے آگئی ہے، حکومت کی ذمے داری ہے ، نیب کو ختم کرے گی، نیب کے ہوتے ہوئے ملک نہیں چل سکتا۔ توقع سے زیادہ حالات خراب ہیں، ہم نے مشاورت کی کہ حالات کیسے بہتر کیے جا سکتے ہیں۔
لیگی رہنما نے کہا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں نہیں بڑھائی گئیں ، عوام کو ریلیف کی بڑی قیمت حکومت کو ادا کرنا پڑ رہی ہے، کوشش ہے آئی ایم ایف سے طے معاملات چلتے رہیں اور چاہتے ہیں عوام پر کم سے کم بوجھ پڑے۔ آج سیاسی پس منظر میں معیشت ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاست میں غیر آئینی مداخلت کے خاتمے سے ہی مسائل کا حل شروع ہوگا۔ معیشت کی بحالی مشکل سفر ہے خرابیاں اتنی بڑی ہیں، شہباز شریف صاحب محنت سے کام کر رہے ہیں، آج سب کو پاکستان کو اولین ترجیح دینی پڑے گی۔ سیاسی اور دیگر مفادات کو پس پشت ڈالنا پڑے گا۔
مہنگائی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی ایک ماہ میں نہیں آتی، مہنگائی چار سال کا سفر ہے، عمران خان کی حکومت قرضے پر قرضے لیتی رہی اور سارا نظام بگاڑ دیا۔
عمران خان کے حوالے سے سابق وزیراعظم نے کہا کہ عمران خان پہلے جوبائیڈن کی کال کا انتظار کررہے تھے، اب پتہ نہیں عمران خان کس کی کال کے منتظر ہیں، اب بات کال سے آگے نکل گئی ہے اب کام کرنا ہوگا۔