
پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ افغان بارڈر پر بارڈ لگانے کا کام روک دیا گیا ہے، طالبان سرحد کو نہیں مانتے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں سینیٹر رضا ربانی نے تقریر کی اور کہا کہ جب طالبان سرحد کو تسلیم نہیں کرتے تو پاکستان آگے کیوں بڑھ رہا ہے۔
رضا ربانی نے کہا کہ جب ریاست کو ضرورت پڑتی ہے تب پارلیمان کو استعمال کیا جاتا ہے، جب تک پارلیمنٹ معاملے کی صحیح جڑ کو پکڑ کر اس کے حل کیلئے کوشاں نہیں ہوگی تب تک ایسے واقعات سامنے آتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم طالبان کی حمایت کررہے ہیں مگر کسی فورم پر یہ بات نہیں ہورہی کہ افغانستان میں طالبان حکومت کی حمایت کی پالیسی صحیح ہے یا نہیں، وزیر خارجہ ایوان میں آکر بتائیں کہ پاک فوج کو پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے سے کیوں روکاگیا؟ جب طالبان دونوں ملکوں کی سرحد کو تسلیم نہیں کرتے تو ہم آگے کیوں بڑھ رہے ہیں؟
سینیٹر رضا ربانی نے مزید کہا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے مختلف گروہ افغانستان میں دوبارہ سے فعال ہورہے ہیں اور خود کو منظم کررہے ہیں اس وجہ سے پاکستان میں دہشت گردی میں ایک بار پھر اضافہ ہوگا، ریاست کو بتانا ہوگا کہ کن شرائط پر ٹی ٹی پی سے جنگ بندی پر بات ہورہی ہے، ریاستی اداروں خصوصاً پارلیمنٹ کو جان بوجھ کر غیر فعال بنایا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان کی وزارت دفاع کے ترجمان عنایت اللہ خوارزمی کا ایک بیان منظر عام پر آیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ افغان فورسز نے مشرقی صوبے ننگر ہار میں پاک افغان" غیر قانونی "سرحد پر باڑ لگانے سے پاکستان کی فوج کو روک دیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/4razarabbi.jpg