
سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ جب تک اپوزیشن کی جماعتیں اکھٹی نہیں ہوں گی عوام ان کو سنجیدہ نہیں لے گی۔
جیو نیوز کے پروگرام "رپورٹ کارڈ " میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے بہت سی باتیں کی، بہت سی باتیں بلاول بھٹو کی صحیح ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں نے ماضی میں غلطیاں کی ہیں، 2 تہائی اکثریت حاصل کرنے والے نواز شریف نے پارلیمنٹ کو وہ عزت نہیں بخشی جو یوسف رضا گیلانی اور خورشید شاہ نے پارلیمنٹ کو دی۔
سہیل وڑائچ کے مطابق پیپلزپارٹی نے شروع سے ہی استعفوں کے بجائے اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک لانے سے متعلق زور دیا تھا اور بالآخر تمام سیاسی جماعتیں اس موقف پر قائل ہوگئی ہیں ، ابھی بھی پیپلزپارٹی تو کھل کر اس بات کررہی ہے مگر ن لیگ کاکوئی واضح موقف سامنے نہیں آیا ہے۔
سینئر تجزیہ کار نے کہا ابھی بھی اگر یہ تمام اپوزیشن جماعتیں مل کر جدوجہد نہیں کریں گی تو عوام ان کی حکومت کو گرانے کی کوششوں کی سیرئس نہیں لے گی، بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ن لیگ سے غیر رسمی ملاقاتیں تو ہوتی رہتی ہیں ۔
سہیل وڑائچ نے کہا کہ دونوں جماعتوں کے لانگ مارچ کی تاریخیں ابھی بھی الگ الگ ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ دونوں ایک موقف پر قائل نہیں ہیں، عدم اعتماد کے معاملے پر بھی اپوزیشن کی ابھی تک کوئی ایک بھی نشست نہیں ہوئی ہے، تاہم اگر یہ اکھٹے ہوجائیں توان کی طاقت بھی بنے گی اور لوگ بھی انہیں سیرئس لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ بھی عدم اعتماد پر اتفاق کرتی ہے ۔ اس پر پروگرام کی میزبان نے کہا کہ جب پیپلزپارٹی ن لیگ تیار ہیں تو مطلب لڑکا لڑکی راضی ہیں تو مسئلہ کیا ہے جس پر سہیل وڑائچ نے کہا کہ ابھی قاضی نہیں ہے کوئی، جب تک قاضی نہیں آئے گا میاں بیوی راضی نہیں ہوں گے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/warriiaa.jpg