جاوید ہاشمی کی باتوں پر چند تبصرے حاضر خدمت ہے
شیخ رشید کے لیے اگر پی ٹی آئی نے راولپنڈی ڈویژن میں اپنا انتخابی پلان تبدیل کیا تو کیا یہ سچ نہیں ہے کہ پورے پنجاب میں پی ٹی آئی نے راولپنڈی ڈویژن میں اچھا پرفارم کیا ۔ اس لحاظ سے آپ کی یہ اعتراض بالکل غلط ہے ۔ آپ کے ملتان میں آپ کی اپنے سیٹ کے علاوہ آپ کی کارکردگی کیا تھی ؟
ہاشمی صاحب تاریخ آپ کو معاف نہیں کرے گی ۔ وہ اس لیے کہ اگر یہ لانگ مارچ آرمی کی طرف سے سپانسرڈ تھا تو آپ نے کیوں اس کے لیے کمپین کیا لوگ اکٹھے کیے اور 15 دن تک اس کی قیادت کی ۔ اور اگر یہ لانگ مارچ تحریک انصاف کا ذاتی فیصلہ تھا تو آپ نے کیوں اس میں عین فیصلہ کن لمحات میں چھرا گھونپ دیا ۔
ھاشمی صاحب ۔ آپ جس پارٹی میں گئے اس کا بیڑہ غرق کردیا ۔ نواز لیگ سے آپ اس وقت گئے جب وہ 30 اکتوبر کے تحریک انصاف کے جلسے کے بعد تاریخی دباؤ میں تھے اس وقت نواز لیگ کو آپ کے جانے سے زیادہ کسی چیز نے نقصان نہ دیا ۔ آج وہی صورتحال تحریک انصاف کی ہے پارٹی چھوڑنے اور اتنے سنگین الزامات کے لیے اس وقت سے زیادہ کوئی وقت نقصان دہ نہیں ۔ ان دونوں صورتوں میں پتہ نہیں آپ نے کیوں اتنے بدترین وقت کا انتخاب کیا ۔
ھاشمی صاحب ۔ مجھے وہ وقت کبھی نہیں بھولے گا عام انتخابات کے فوراً بعد جب عمران خان ہسپتال میں تھے خیبر پختونخوا میں ڈیزل اپنی حکومت بنانے کی سرتوڑ کوشش کررہا تھا ۔ آپ پارٹی کے منتخب صدر تھے ۔ آپ ایک لمحے کے لیے بھی پشاور گئے اور نہ اپنی ذمہ داریوں کا ذرا احساس کیا۔ اپنی پارٹی کو خدا کے آسرے اور وہاں کی مقامی قیادت پر چھوڑدیا ۔ اب مجھے اندازہ ہورہا ہے کہ آپ نے کبھی بھی اس پارٹی کو اون نہیں کیا ۔ آپ محض ردعمل میں آئے تھے اور ردعمل میں چلے گئے ۔
ھاشمی صاحب ۔ خود کو باغی کہتے ہو اور 40 سالہ سیاست کا تجربہ بھی رکھتے ہو پھر کیا وجہ ہے پاکستانی سیاست میں کوئی متاثر کن کردار ادا نہ کرسکیں ۔ ہمشہ نوازشریف ، عمران خان اور دیگر کی بیساکھیوں کی ضرورت رہی
شیخ رشید کے لیے اگر پی ٹی آئی نے راولپنڈی ڈویژن میں اپنا انتخابی پلان تبدیل کیا تو کیا یہ سچ نہیں ہے کہ پورے پنجاب میں پی ٹی آئی نے راولپنڈی ڈویژن میں اچھا پرفارم کیا ۔ اس لحاظ سے آپ کی یہ اعتراض بالکل غلط ہے ۔ آپ کے ملتان میں آپ کی اپنے سیٹ کے علاوہ آپ کی کارکردگی کیا تھی ؟
ہاشمی صاحب تاریخ آپ کو معاف نہیں کرے گی ۔ وہ اس لیے کہ اگر یہ لانگ مارچ آرمی کی طرف سے سپانسرڈ تھا تو آپ نے کیوں اس کے لیے کمپین کیا لوگ اکٹھے کیے اور 15 دن تک اس کی قیادت کی ۔ اور اگر یہ لانگ مارچ تحریک انصاف کا ذاتی فیصلہ تھا تو آپ نے کیوں اس میں عین فیصلہ کن لمحات میں چھرا گھونپ دیا ۔
ھاشمی صاحب ۔ آپ جس پارٹی میں گئے اس کا بیڑہ غرق کردیا ۔ نواز لیگ سے آپ اس وقت گئے جب وہ 30 اکتوبر کے تحریک انصاف کے جلسے کے بعد تاریخی دباؤ میں تھے اس وقت نواز لیگ کو آپ کے جانے سے زیادہ کسی چیز نے نقصان نہ دیا ۔ آج وہی صورتحال تحریک انصاف کی ہے پارٹی چھوڑنے اور اتنے سنگین الزامات کے لیے اس وقت سے زیادہ کوئی وقت نقصان دہ نہیں ۔ ان دونوں صورتوں میں پتہ نہیں آپ نے کیوں اتنے بدترین وقت کا انتخاب کیا ۔
ھاشمی صاحب ۔ مجھے وہ وقت کبھی نہیں بھولے گا عام انتخابات کے فوراً بعد جب عمران خان ہسپتال میں تھے خیبر پختونخوا میں ڈیزل اپنی حکومت بنانے کی سرتوڑ کوشش کررہا تھا ۔ آپ پارٹی کے منتخب صدر تھے ۔ آپ ایک لمحے کے لیے بھی پشاور گئے اور نہ اپنی ذمہ داریوں کا ذرا احساس کیا۔ اپنی پارٹی کو خدا کے آسرے اور وہاں کی مقامی قیادت پر چھوڑدیا ۔ اب مجھے اندازہ ہورہا ہے کہ آپ نے کبھی بھی اس پارٹی کو اون نہیں کیا ۔ آپ محض ردعمل میں آئے تھے اور ردعمل میں چلے گئے ۔
ھاشمی صاحب ۔ خود کو باغی کہتے ہو اور 40 سالہ سیاست کا تجربہ بھی رکھتے ہو پھر کیا وجہ ہے پاکستانی سیاست میں کوئی متاثر کن کردار ادا نہ کرسکیں ۔ ہمشہ نوازشریف ، عمران خان اور دیگر کی بیساکھیوں کی ضرورت رہی
Last edited by a moderator: