
دو روز قبل وزیراعظم عمران خان نے اپنے قوم سے خطاب میں پٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں 10 روپے فی لیٹر کمی اور بجلی کی قیمتوں میں 5 روپے فی یونٹ کمی کا اعلان کیا جس پر پاکستان کے ایک بڑے طبقے نے وزیراعظم عمران خان کے ان اعلانات کو سراہا
لیکن اس اپوزیشن اور حکومت مخالف تجزیہ کار جو کچھ دن پہلے عمران خان کو پٹرول ، ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے پر کوس رہی تھی ، وزیراعظم کے اس اعلان کو غلط قرار دیا اور کہا کہ وزیراعظم کے اس اعلان سے تجارتی خسارہ، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھے گا۔ جب عالمی سطح پر پٹرول کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں تو حکومت کیوں کم کررہی ہے؟
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے اس اعلان سے آنیوالی حکومت کیلئے مشکلات پیدا ہوں گی جبکہ محمد زبیر نے سوال کیا کہ اس سے جو خسارہ ہوگا وہ حکومت کیسے پورا کرے گی؟ طلال چوہدری اور دیگر لیگی رہنماؤں نے بھی وزیراعظم کو عوام کو ریلیف دینے پر تنقید کی
اس پر تجزیہ کاروں نے سوال کیا کہ کچھ دن پہلے تو یہ رہنما اس بات پر تنقید کررہے تھے کہ عمران خان نے پٹرول بم گرادیا، پٹرول مہنگا کرنے سے مہنگائی ہوگی، اب کہہ رہے ہیں کہ عمران خان نے پٹرول سستا کیوں کیا۔
وزیراعظم عمران خان کے خطاب کے بعد عدیل وڑائچ نے تبصرہ کیا کہ اب کئی دانشور پریشان ہیں کہ عمران خان پیٹرول اور بجلی کی قیمتیں نہ بڑھا کر یہ خسارہ کہاں سے پورا کریں گے
https://twitter.com/x/status/1498522968577748992
انکا مزید کہنا تھا کہ اندازہ کریں جب یہ بات حکومت سمجھاتی تھی تو تجزیہ کاروں کو سمجھ نہیں آتی تھی ، اب قیمتیں کم کرنے پر بھی پریشانی شروع ہو گئی ہے
https://twitter.com/x/status/1498523980633976836
عدیل وڑائچ نے مزید کہا کہ عوامی ریلیف سے متعلق وزیر اعظم کے کل کے اعلان کے بعد کئی تجزیہ کار بہت پریشان ہیں، کیونکہ اگر اب تنقید کرینگے تو ماضی کی تنقید پر یو ٹرن لینا پڑے گا
https://twitter.com/x/status/1498567872779788289
صدیق جان نے اس پر تبصرہ کیا کہ پاکستان کی 74 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ اپوزیشن اور میڈیا یک زبان ہوکر پیٹرول سستا ہونے کی نہ صرف مخالفت کررہے ہیں بلکہ پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1498908690367369221
صدیق جان کا مزید کہنا تھا کہ واہ عمران خان واہ ،کس مقام پر لے آئے ہیں آپ ان سب کو...... یہ صرف آپ ہی کر سکتے تھے.
ہارون رشید نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جب عمران خان بجلی، تیل مہنگا کرتے تھے تو کہتے تھے کیوں مہنگا کیا؟ اب کہہ رہے ہیں کہ اس سے آنیوالی حکومت کیلئے مشکلات پیدا ہوں گی۔
ہارون رشید نے مزید کہا کہ انکی دلیل کیسی ہے کہ پہلے 12 روپےبڑھا دیا، او خداکے بندو! پہلے 80 ڈالر فی بیرل پٹرول تھا۔ پٹرول 90 ڈالر سے اوپر تھا اسکے باوجود کم کردیا ہے، یہ ایک جرات مندانہ فیصلہ ہے۔
راناعظیم کا کہنا تھا کہ مجھے شاہد خاقان عباسی کی یہ بات سن کر مزا آیا کہ جو 10 روپے آپ کم کررہے ہیں اسکے پیسے کہاں سے پورے کریں گے۔
رانا عظیم نے مزید کہا کہ پہلے جب پٹرول مہنگا ہوتا تھا تو کہتے تھے کیوں مہنگا کیا؟ اب سستا کررہے ہیں تو کہتے ہیں کہ کیوں سستا کیا؟
صحافی محمد عمران نے تبصرہ کیا کہ وزیراعظم نے ریلیف پیکیج کا اعلان کرکے وڈے اینکروں کو سچ بتانے پر مجبور کردیا ۔ پہلے مہنگائی مہنگائی کا شور مچانے والے اب آئی ایم ایف کی شرائط اور عالمی مارکیٹ کے ریٹ گنوا رہے ہیں ۔۔
https://twitter.com/x/status/1498356098327322625
عاصم خان کا کہنا تھا کہ کل تک حکمران، ان کے پسندیدہ ٹیلیویژن چینلز اور اخبار نویس ملک میں بڑھتی افراط زر کی شرح، پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے فضائل بیان کر رہے تھے، گذشتہ رات سے حزب اختلاف اور ہمنوا قیمتوں میں کمی کے نقصانات پر نقصانات گنوائے جا رہے ہیں
https://twitter.com/x/status/1498713616706523139
ذیشان اعوان نے تبصرہ کیا کہ جو اپوزیشن ابھی سے کہنا شروع ہوگئی ہے کہ مہنگائی ایک عالمی مسئلہ ہے تو سوچیں وہ حکومت میں آکر عوام کے ساتھ کیا کرے گی؟
https://twitter.com/x/status/1498664987258204166
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/imn111h1.jpg