
وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ نکاح سے قبل تھیلیسیمیا کے مرض کی تشخیص کیلئے خون کا ٹیسٹ ہوگا، صوبائی حکومت اس مرض میں مبتلا بچوں کیلئے ہیلتھ کارڈ جاری کر رہی ہیں۔
لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے بتایا کہ شعور پیدا کرنے سے اب 85 فیصد لوگ تھیلیسیمیا کے بارے میں جانتے ہیں۔ پونے 3 لاکھ لوگوں کی اسکریننگ کی گئی ہے، تھیلیسیمیا میں مبتلا بچوں کو ہیلتھ کارڈ جاری کر رہے ہیں، جس کا لاہور سے آغاز ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جنوری سے مارچ تک ہیلتھ کارڈ مل جائیں گے۔
یاد رہے کہ تھیلیسیمیا ایک متعدّی مرض ہے اس سے بچاؤ کا کوئی حفاظتی ٹیکہ دستیاب نہیں ہے۔ یہ خون کا عارضہ ہے، جس میں مبتلا بچّے کو تا عُمر بار بار خون لگوانے کی ضرورت پیش آتی ہے اور بر وقت خون نہ ملنے کی صُورت میں جان کے لالے پڑ جاتے ہیں۔
پاکستان میں تھیلیسیمیا کے مصدقہ اعداد وشمار تو دستیاب نہیں، مگرایک محتاط اندازے کے مطابق 5 سال قبل بیٹا تھیلسیمیا جین کی شرح 6 فی صد تھی،جب کہ آبادی میں اضافے کے ساتھِ اس شرح میں مسلسل اضافہ ہی دیکھنے میں آ رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق 2025 میں ملک کی آبادی 25 کروڑ تک پہنچ جائے گی اور بیٹا تھیلسیمیا جین سے متاثرہ افراد کی تعداد ڈیڑھ کروڑ ہوجائے گی۔ صوبائی وزیر نے یہ بھی کہا کہ جب کہ چھوٹے سر والے بچے کی جینز پر تحقیق کر کے موروثی بیماری کو سامنے لائے ہیں، پیدائش سے پہلے تشخیص کا عمل قابل ستائش ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/3yasminthelesimia.jpg