
ایک سال سے بھی کم عرصہ وزیراعظم رہنے والے شاہد خاقان عباسی نے 23 کروڑ 30 لاکھ روپے مالیت کے توشہ خانہ تحائف اپنی تحویل میں رکھ کر اپنی قسمت بنائی۔
ان تحائف کی فروخت سے شاہد خاقان عباسی کو 18 کروڑ 70 لاکھ روپے کا فائدہ ہوا۔ انہیں تحائف کےبدلے محض 4 کروڑ 65 لاکھ روپے ادا کرنے پڑے تھے۔
ریکارڈ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی کابینہ کے وزراء اسحاق ڈار، خواجہ محمد آصف، احسن اقبال، سید نوید قمر، راجا پرویز اشرف اور آفتاب شیرپاؤ نے بھی معمولی قیمت ادا کرکے قیمتی تحائف کو برقرار رکھا۔
تاہم تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر، مراد سعید، عمر ایوب، شفقت محمود، عبدالرزاق داؤداور اتحادی شیخ رشید احمد ان چند لوگوں میں شامل ہیں جنہوں نے دیئے گئے قیمتی تحائف اپنی تحویل میں نہیں رکھے۔
اسدعمرکو لاکھوں روپے مالیت کا گھڑی سیٹ تحفے میں ملا جو انہوں نے توشہ خانہ میں جمع کرادیا ۔ مراد سعید کوبھی بیرون ممالک سے 7 تحائف ملے جو انہوں نے تمام توشہ خانہ میں جمع کرادیئے۔
شہباز شریف نے 2009 سے 2013 کے درمیان جب وہ وزیراعلی پنجاب رہے انہیں 100 تحائف ملے اب وہ وزیراعظم ہیں انہوں نے ایک بھی تحفہ توشہ خانے سے نہیں ملا بلکہ نیلام کرادیا یا فروخت کےلیے توشہ خانے میں جمع کرا دیا۔
50؍ ہزار روپے سے بھی کم مالیت کے تحائف وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے پاس رکھے۔ شاہد خاقان عباسی نے 2017 میں اپنے دور وزارت عظمی ٰکے دوران 50 تحائف اپنے پاس رکھے جن میں ان کی اہلیہ اور 3؍ بیٹوں کوملنے والے تحائف بھی شامل ہیں۔
23 کروڑ 30؍ لاکھ روپے مالیت کے یہ تحائف قیمت کا 20 فیصد ادا کرکے حاصل کئے گئے جبکہ جو تحائف ہزاروں روپے کے تھے وہ مفت لے لئے گئے انہیں جو گھڑیاں ملیں وہ 9 کروڑ روپےمالیت کی تھیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/shahaiaha.jpg