
ترجمان سپریم کورٹ نے چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی جانب سے ایک کیس کی سماعت کے دوران پسند کی شادی سے متعلق دیئے گئے ریمارکس کی وضاحت دیدی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے ترجمان سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ 26ستمبر کو سپریم کورٹ کے کورٹ روم نمبر ایک میں ایک خاندانی معاملے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، کیس میں والدین کے درمیان بچوں کی کسٹڈی کے حوالے سے تنازعہ تھا۔
ترجمان سپریم کورٹ کے مطابق کیس کی سماعت کے دوران یہ واضح ہوا کہ بچوں کے والدین کی محبت کی شادی تھی، عدالت نے والدین کو بچوں کی فلاح و بہبود کے معاملے میں بھی اسی محبت کے اصول کو مدنظر رکھا جائے۔
https://twitter.com/x/status/1707037982212215151
اعلامیہ میں کہا گیا کہ سماعت کے بعد میڈیا رپورٹس میں اس معاملے کو غلط رنگ دے کر پیش کیا گیا اور یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ عدالت نے محبت کی شادی کے خلاف کوئی رائے دی ہے، حالانکہ جب سماعت کے دوران والدین کو محبت کے اصول کو مدنظر رکھنے کی تجویز دی گئی تو کیس بہت ہی اچھے طریقے سے حل ہوگیا تھا۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں 26 اکتوبر کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں ایک بینچ نے 2 نابالغ بچیوں کی حوالگی کیلئے والد کی جانب سےدائر درخواست پر سماعت کی تھی، عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد والدین کے اتفاق رائے سے مقدمہ نمٹایا اور دونوں بچیوں کی کسٹڈی والدہ کے حوالے کرتے ہوئے والد کو اتوار کے روز ملاقات کی اجازت دی تھی۔
دوران سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بچیوں کے والد سے سوال کیا کہ آپ کی شادی پسند کی تھی یا ارینج میرج تھی؟ والد نے جواب دیا کہ شادی پسند کی تھی،چیف جسٹس نے کہا کہ خود پسند کی شادیاں کرلیتے ہیں اور پھر مسائل عدالت کیلئے بن جاتے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/9sxshahdiwazahatatya.png