
بلوچستان کے ضلع کیچ کی تحصیل تربت میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے، جہاں مسلح افراد نے پولیس چوکی پر حملہ کیا اور اسے آگ لگا دیا۔
معلومات کے مطابق، موٹرسائیکلوں پر سوار عسکریت پسند تربت شہر کے نواح میں موجود پولیس چوکی پر پہنچے اور اہلکاروں کو اسلحے کے زور پر یرغمال بنایا۔ بعد ازاں، انہوں نے پولیس افسران سے ریڈیو اور دیگر سامان بھی چھیننے کے علاوہ چوکی میں توڑ پھوڑ کی اور اسے آگ لگا دی۔
پولیس حکام کے مطابق، "چیک پوسٹ مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہے۔" ان کا مزید کہنا تھا کہ حملے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور فرنٹیئر کور (ایف سی) کے اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے، تاہم حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق، اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ بعد میں سیکیورٹی فورسز نے حملے میں ملوث شدت پسندوں کی تلاش کے لیے آپریشن شروع کردیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ جنوری کے اوائل میں تربت میں ایک بس میں دھماکہ ہوا تھا، جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور 32 زخمی ہوئے تھے۔ بلوچستان کے انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی) کے دفتر کی تعلقات عامہ کی افسر رابعہ طارق نے ڈان ڈاٹ کام کو اموات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ دھماکے کی نوعیت کا اندازہ لگایا جا رہا ہے، تاہم مکمل تفصیلات تحقیقات کے بعد ہی فراہم کی جائیں گی۔
حملے کی ذمہ داری بلوچستان کی کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی تھی۔