Goldfinger
MPA (400+ posts)

کالعدم تنظیم تحریکِ لبیک نے لاہور سے اسلام آباد کی جانب اپنے لانگ مارچ کا آغاز کر دیا ہے جبکہ لاہور میں ایک مقام سے مظاہرین پر شیلنگ کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں۔
ذرائع ابلاغ نے تحریک لبیک پاکستان کے ترجمان کے حوالے سے خبر دی ہے کہ پنجاب حکومت اور تنظیم کے درمیان لاہور میں مذاکرات کامیاب نہیں ہو سکے ہیں تاہم پنجاب حکومت کی جانب سے مذاکرات کی کامیابی یا ناکامی کے بارے میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
تنظیم کی مرکزی شوریٰ کہہ چکی ہے کہ اگر یہ مارچ روکنے کی کوشش کی گئی تو ان کے پاس ’پلان بی بھی موجود ہے۔‘
ڈپٹی کمشنر لاہور نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ریلی سے نمٹنے کے لیے رینجرز کو شہر میں طلب کر لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان بھی آج ایک روزہ دورے پر لاہور میں موجود ہیں۔
ادھر پنجاب کے وزیراعلیٰ کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے وزیر قانون راجہ بشارت اور چوہدری ظہیرالدین مذاکرات کر رہے ہیں۔ عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ملک میں امن و آشتی کے لیے سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ تحریک لبیک کی قیادت حکومتی مذاکراتی ٹیم سے فرانسیسی سفیر کے معاملے پر کیے گئے معاہدے پر عمل کرنے پر مصِر ہے۔
نامہ نگار ترہب اصغر کے مطابق تحریکِ لبیک کے کارکن اب ملتان روڈ پر واقع اپنے مرکز سے سے آگے بڑھ کر رکاوٹیں ہٹاتے ہوئے چوبرجی کے نزدیک پہنچ گئے ہیں جہاں پولیس اور رینجرز کی بڑی تعداد موجود ہے۔
نامہ نگار عمر ننگیانہ نے بتایا کہ مقامی پولیس کے مطابق مظاہرین کو اسلام آباد جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ پولیس حکام کے مطابق حکومت کی ہدایات کا انتظار کیا جا رہا ہے اور احکامات کی صورت میں ریلی کے نکلنے کے راستے پر کنٹینر لگا کر اسے روکا جائے گا۔
ٹی ایل پی کے مارچ کو روکنے کے لیے لاہور اور اسلام آباد میں پولیس اور انتظامیہ نے متعدد شاہراہیں بند کر رکھی ہیں۔ حکام کی جانب سے موٹروے ایم ٹو پر لاہور کے قریب بابو صابو انٹرچینج کو بند رکھا گیا ہے، جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے داخلی راستوں اور مرکزی شاہراہوں کو جزوی یا مکمل طور پر بند کرنے کے لیے کنٹینرز لگائے گئے ہیں۔
راولپنڈی میں اس وقت مری روڈ اور فیض آباد ٹریفک کے لیے بند ہیں جبکہ اسلام آباد ایکسپریس وے پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔ ان کے مطابق سٹیڈیم روڈ کو بھی دونوں جانب ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
اسلام آباد سے نامہ نگار شہزاد ملک نے پولیس ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ جمعہ کی صبح تحریکِ لبیک پاکستان کے مزید چالیس کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان میں 20 کارکنان کو اٹک، 10 کو ٹیکسلا اور 10 کو راولپنڈی سے حراست میں لیا گیا ہے۔
جمعہ کے روز صبح سے ہی اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم پر واقعہ فیض آباد چوک اور راولپنڈی سٹیڈیم روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ راولپنڈی کی مرکزی شاہراہ مری روڈ کو بھی متعدد جگہوں سے ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے، جس سے دونوں شہریوں کو
آمد و رفت میں کافی مشکلات پیش آ رہی ہیں
سورس
تحریک لبیک لانگ مارچ -تازہ ترین مناظر
[/RIGHT]
Last edited by a moderator: