
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے استعفوں کی تصدیق اسپیکر قومی اسمبلی کے پاس جانے کا اعلان کردیا۔
نوجوانوں سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم لاہور کے لبرٹی چوک پر 17 دسمبر کو ایک بڑا پروگرام کرنے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس جلسے میں بطور پارٹی سربراہ میں اسلمبلیاں توڑنے کی تاریخ کا اعلان کروں گا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ اس کے بعد ہمارے قومی اسمبلی کے 125 اراکین استعفوں کی تصدیق کے لیے اسپیکر کے پاس جائیں گے اور اپنے استعفے قبول کروائیں گے۔
دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی نے قومی اسمبلی کا طویل اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کرکے پی ٹی آئی منصوبے کو ناکام بنا دیا، پی ٹی آئی ارکان کی آمد اور استعفوں کے اعلان کے سبب ایسا کیا گیا۔
پی ٹی آئی قیادت نے فیصلہ کیا کہ اس کے مستعفی اراکین ایوان میں جاکر اپنا استعفا پیش کریں گے، تاکہ اسپیکر ان کے استعفوں پر جان بوجھ کر جو فیصلہ نہیں کر رہے اس کا راستہ بند کیا جائے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے اب تک پی ٹی آئی کے صرف 11 ارکان کے استعفے منظور کئے، دیگر کی منظوری روکی ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کیخلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے استفسار کیا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو استعفے منظور کرنے کا حکم دیں تو کیا پی ٹی آئی تیار ہے؟
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ تحریک انصاف کے لوگ کیا قومی اسمبلی کے رکن ہیں یا نہیں؟ عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیے کہ تحریک انصاف کے تمام ارکان اسمبلی سے استعفے دے چکے ہیں، کچھ نشستوں پر ضمنی الیکشن ہوئے اور پی ٹی آئی کامیاب ہوئی۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سیاسی حکمت عملی کے تحت اسپیکر استعفے منظور نہیں کر رہے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ پی ٹی آئی کا حق ہے کہ وہ اسمبلی سے استعفے دے یا نہ دے، کسی حلقے کو غیر نمائندہ اور اسمبلی کو خالی نہیں چھوڑا جا سکتا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/raja-pervaa1.jpg