اسلام آباد: پاکستان کا تجارتی خسارہ اپریل 2025 میں ریکارڈ اضافے کے ساتھ 3.38 ارب ڈالر تک پہنچ گیا، جس میں ماہانہ بنیادوں پر 55.20 فیصد کی خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا۔
۔ادارہ شماریات کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق اپریل 2025 میں تجارتی خسارہ 3 سال کی بلند سطح 3 ارب38 کروڑ 88 لاکھ ڈالر پر جا پہنچا۔
وفاقی ادارہ شماریات کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق، اس خسارے میں اضافے کی بڑی وجہ برآمدات میں 19.05 فیصد کی گراوٹ ہے، جو گزشتہ ماہ محض 2.14 ارب ڈالر رہ گئیں۔
جولائی 2024 سے اپریل 2025 تک کے عرصے میں تجارتی خسارہ 8.81 فیصد بڑھ کر 21.35 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا۔
اگرچہ مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں مجموعی برآمدات میں 6.25 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا (26.85 ارب ڈالر)، لیکن اپریل میں سالانہ بنیادوں پر برآمدات 8.93 فیصد کم ہو کر تشویشناک سطح تک گر گئیں۔
ادارے کے مطابق، اپریل میں درآمدات 5.52 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جس میں ماہانہ بنیادوں پر 14.52 فیصد اور سالانہ بنیادوں پر 14.09 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں درآمدات 7.37 فیصد بڑھ کر 48.21 ارب ڈالر ہو گئیں، جو تجارتی عدم توازن کو مزید گہرا کرنے کا باعث بنی ہیں۔
معاشی ماہرین کے مطابق، برآمدات میں مسلسل کمی اور درآمدات میں تیزی سے اضافہ ملکی معیشت کے لیے انتہائی تشویشناک صورتحال ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو فوری طور پر برآمدات کو فروغ دینے اور غیر ضروری درآمدات کو کم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، ورنہ زرمبادلہ کے ذخائر پر مزید دباؤ پڑ سکتا ہے۔