
پاکستان نے بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کے ایک اور عہدیدار کی طرف سے حضور ﷺ کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان بی جے پی رکن راجہ سنگھ کی طرف نبیﷺ سے متعلق توہین آمیز ریمارکس کی سخت مذمت کرتا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا اس گھناؤنے واقعے پر بی جے پی قیادت کی خاموشی واضح طور پر بی جے پی کے اندر انتہا پسند ہندووٴں کے لیے مکمل حمایت کی عکاسی کرتی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ بھارت ایک غیر اعلانیہ ’ہندو راشٹرا‘ سے زیادہ کچھ نہیں جہاں مسلمانوں کو معمول کے مطابق بدنام کیا جاتا ہے، بے دخل اور پسماندہ کیا جاتا ہے۔
ترجمان نے کہا بھارت میں مسلمانوں کے مذہبی عقائد کو اکثریتی تسلط کے تحت پامال کیا جاتا۔ پاکستانی دفترخارجہ نے زور دیا کہ حالیہ واقعہ ایک بار پھر مسلمانوں کے خلاف موجودہ بھارتی حکومت کے جنونی طور پر نفرت انگیز رویے اور بھارت میں اسلامو فوبیا کی تشویشناک صورتحال کو اجاگر کرتا ہے۔
پاکستان کا اس واقعے پر کہنا ہے کہ یہ انتہائی قابل مذمت ہے کہ راجہ سنگھ کو گرفتاری کے چند گھنٹوں کے اندر ضمانت پر رہا کر دیا گیا اور بی جے پی کے پرجوش لوگوں نے ان کا خیرمقدم کیا۔ بی جے پی کی طرف سے غیر موثر تادیبی کارروائی بھارت اور پوری دنیا کے مسلمانوں کے درد اور غم کو دور نہیں کرسکتی۔