
سیلاب متاثرہ افراد کے لیے مختلف ممالک سے کیش کی صورت میں آنے والی امداد کو آرمی یا وزیراعظم ریلیف فنڈ میں جمع کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹر فیصل سلیم رحمان کی زیرصدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کا اجلاس ہوا جس میں اجلاس کے شرکاء کو وزارت اقتصادی امور کے حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سیلاب متاثرہ افراد کے لیے مختلف ممالک سے کیش کی صورت میں آنے والی امداد کو آرمی یا وزیراعظم ریلیف فنڈ میں جمع کیا جائے گا۔
اجلاس کے دوران اراکین قائمہ کمیٹی نے وزارت اقتصادی امور کے حکام سے غیرملکی امداد اور دیگر امور پر سوالات کیے۔ وزارت اقتصادی امور کے ایڈیشنل سیکرٹری نے بریفنگ میں بتایا کہ سیلاب متاثرین 1 ملین ڈالرز بحرین نے دینے کا اعلان کیا تھا لیکن نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے لینے سے انکار کر دیا اور بحرین سے آئی امداد کو آرمی فنڈ میں منتقل کرنا پڑا جبکہ سینیٹر منظور کاکڑ نے وضاحت دینے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پوچھا کہ اگر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) امداد وصول نہیں کر سکتا تو اس ادارے کا مقصد کیا ہے؟
وزارت اقتصادی امور کے ایڈیشنل سیکرٹری نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کیش کی صورت میں آنے والی امداد کو آرمی یا وزیراعظم ریلیف فنڈ میں جمع کیا جائے گا۔سیلاب متاثرین کے لیے چین نے 400 ملین ڈالرز دینے کا اعلان کیا تھا اور ہم ایسی این جی اوز سے معاملات طے کر رہے ہیں جو غیرملکی فنڈنگ وصول کرتی ہیں۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی سینیٹر فیصل سلیم رحمان نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ان این جی اوز کو ملنے والی غیرملکی فنڈنگ کی تفصیل دی جائے۔
وزارت اقتصادی امور کے جوائنٹ سیکرٹری نے اجلاس میں تفصیلات دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں 16 ہزار نان گورنمنٹل آرگنائزیشنز (این جی اوز) رجسٹرڈ ہیں جن میں سے 1 ہزار این جی اوز غیرملکی فنڈنگ وصول کرتی ہیں جو وزارت میں منظورشدہ ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ نان گورنمنٹل آرگنائزیشنز (این جی اوز) کیلئے نئی پالیسی بن چکی ہے جسے کابینہ کو بھیج دیا گیا ہے اور بہت جلد نئی پالیسی منظور ہونے کے بعد نافذ کر دی جائے گی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/6selaabmutasreenimdadd.jpg