
بہت سی کہانیاں جنم لینے والی ہیں جن کے بعد ارشد شریف شہید کی اصل کہانی ختم ہو جائے گی۔عارف حمید بھٹی
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل جی این این نیوز کے پروگرام خبر یہ ہے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سینئر صحافی وتجزیہ نگار عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ ارشد شریف شہید کی والدہ سے ملاقات ہوئی تو میں نے پوچھا کہ ماں جی! آپ کو پتہ ہے کہ ارشد شریف شہید کو کس کس سے پہ اندیشہ تھا، انہوں نے کہا ہاں مجھے پتہ ہے بیٹا، میں نے نہ کر دی ہے، اس کا نام نہ لینا۔
عارف حمید بھٹی کا طنزیہ انداز میں کہا کہ پاکستان میں تو چڑیوں کا خون رائیگاں نہیں جاتا تو ارشد شریف شہید کا خون کیسے رائیگاں جائیگا؟ انہوں نے کہا کہ اللہ کرے ارشد شریف شہید کے قاتل مل جائیں، ایئرپورٹ اور ہسپتال میں جو کچھ ہوا اس کے بعد میں یہ بات یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ بہت سی کہانیاں اور خبریں جنم لینے والی ہیں جن کے بعد ارشد شریف کی شہادت کی اصل کہانی ختم ہو جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ ہم قائداعظم ہسپتال پہنچے تو ایسا لگا کہ کلبھوشن کی باڈی آرہی ہے شہید ارشد شریف کی نہیں، قائداعظم ہسپتال کے باہر صحافی دوستوں کے ساتھ کھڑا تھا تو 10 منٹ بعد ہی ایف سی اہلکار آگئے، دو اڑھائی گھنٹے وہاں ذلیل ہوتے رہے، صبح 5 بجے کے قریب وہاں سے نکلا اور میں دیدار بھی نہیں کر سکا، مجھے تو ایسا لگ رہا تھا کہ مٹی ڈالو گیم ہو رہی ہے، کچھ سمجھ نہیں آئی، ہم نے پاکستان میں بہت سے بڑے واقعات دیکھے دھماکے کے واقعات کور کیے لیکن ہمارے ساتھ ایئرپورٹ پر جو کچھ ہوا اور ہسپتال میں جو ہوا ایسی چیز کبھی نہیں دیکھی۔
انہوں نے کہا کہ ارشد شریف شہید کے پاس جتنا ڈیٹا تھا وہ کسی ٹی وی چینل کے پاس بھی نہیں ہے، سینئر صحافی وتجزیہ نگار سعید قاضی نے کہا کہ مریم نوازشریف نے کل جو کچھ کہا بلکہ دھمکی دی کہ اس سے سبق سیکھو، ارشد شریف کے راستے پر چلو گے تو یہی حال ہو گا تو پھر اس کے بعد کسی تحقیقات کی ضرورت رہ جاتی ہے؟ اور رانا ثناء اللہ کہہ رہے ہیں کہ سمگلنگ کی تحقیقات ہونی چاہیے، تاریخ ہر شمر کو بھی یاد رکھے گی اور حسینی کو بھی یاد رکھے گی!
عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ میں نے ارشد شریف شہید کی والدہ سے کہا کہ اس کا کیس اللہ کے پاس لے جاتے ہیں، یااللہ! جس نے ارشد کو شہید کروایا ہے، یا کروانے میں ہاتھ تھا اس کا جو مٹی ڈلوانا چاہ رہا ہے ان کا انجام ویسا کر جیسا تیرا حکم ہے!