
ملک بھر میں پچھلے کچھ عرصے سے جاری انٹرنیٹ کی بندش کے خلاف درخواست پر آج لاہور ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی جس میں وفاقی حکومت کی طرف سے جمع کروائے گئے جواب کو مسترد کر دیا۔
ملک بھر میں پچھلے کچھ عرصے سے سست انٹرنیٹ کے باعث سوشل میڈیا ایپس بند ہونے پر لاہور ہائیکورٹ میں درخواست پر آج سماعت ہوئی جہاں پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے جواب کو مسترد کر دیا۔
عدالت میں درخواست گزار کی طرف سے موقف اختیار کیا گیا کہ ملک بھر میں بغیر کوئی نوٹس جاری کیے اور وجہ بتائے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ اور انٹرنیٹ کو بند کر دیا گیا ہے جس سے کاروبار کے علاوہ ہر شعبہ ہائے زندگی متاثر ہوا ہے۔ انٹرنیٹ کو بند کرنا شہریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے اس لیے وفاقی حکومت کو احکامات جاری کیے جائیں کو انٹرنیٹ کو فوری طور پر مکمل بحال کرے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے وکیل کی طرف سے انٹرنیٹ بندش پر لاہور ہائیکورٹ میں جواب جمع کرواتے ہوئے اعتراف کیا گیا کہ انٹرنیٹ کی سپیڈ کم ہوئی ہے جس کی 4 وجوہات ہیں۔ انٹرنیٹ کی سپیڈ زیرسمندر کیبل کٹنے سے متاثر ہوئی اور بعدازاں 31 جولائی 2024ء کی دوپہر ایک انٹرنیٹ کمپنی کی غلطی کے باعث انٹرنیٹ کی سپیڈ کم ہوئی جس کے خلاف سخت ایکشن لیتے ہوئے ملازمین معطل کیے گئے۔
پی ٹی اے کے وکیل کا کہنا تھا کہ 15 اگست 2024ء کو بھارت کے یوم آزادی پر سائبر حملہ ہونے کی وجہ سے بھی انٹرنیٹ کی رفتار سست ہوئی اور صارفین کے بے تحاشا ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) استعمال کرنے کی وجہ سے بھی انٹرنیٹ کی رفتار سست ہوئی۔ پی ٹی اے کے علاوہ وفاقی حکومت، وزارت قانون اور وزیر اطلاعات سمیت دیگر کی طرف سے بھی جواب جمع کروائے گئے۔
عدالت کی طرف سے انٹرنیٹ کی بندش کے معاملے پر وفاقی حکومت کے جواب کو مسترد کرتے ہوئے وفاق کے وکیل کو کیس کی آئندہ سماعت پر شق وار جواب جمع کروانے کی ہدایت کی۔ عدالت نے بعدازاں آئندہ سماعت 27 اگست 2024ء تک کے لیے ملتوی کرتے ہوئے درخواست گزار کو اپنی درخواست میں ترمیم کرنے کے بعد دائر کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/11inteebbcybsbbotajsjs.png