بھارت کے ساتھ تصادم ناگزیر ہوگیا ہے، کسی بھی وقت ہوسکتا ہے، خواجہ آصف

screenshot_1746389015437.png



پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کے ساتھ تصادم اب ناگزیر ہوچکا ہے اور یہ کسی بھی وقت وقوع پذیر ہوسکتا ہے۔ جیو نیوز کے پروگرام "آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ" میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت کی جانب سے جارحیت کی توقع ہے اور پاکستان اس کے مقابلے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔


وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کی سرزمین پر قبضے کی کوئی بھی کوشش بھارتی حکمرانوں کے لیے بہت مہنگی ثابت ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے پاکستان کے پانی روکنے کی کوشش کی تو وہ اپنے ہی کیے ہوئے اقدامات میں پھنس جائے گا اور ہم بھارت کی پانی روکنے کے لیے کی جانے والی تمام تعمیرات کو تباہ کردیں گے۔


وزیر دفاع نے بھارتی حکمرانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ جو خواب دیکھ رہے ہیں، وہ کبھی حقیقت نہیں بنیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اپنے دفاع کے لیے پوری طرح تیار ہے اور بھارتی رافیل طیارے سرحد کے قریب آچکے تھے مگر ان کا سسٹم جام ہوگیا تھا۔


دوسری جانب سینئر صحافی شہزاد اقبال نے بھارت کی بڑھتی ہوئی جنگی تیاریوں کے بارے میں بھی اپنی رائے دی۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے اپنی سرحدوں کے قریب 300 سے زائد لڑاکا طیارے تعینات کر رکھے ہیں، جس سے علاقے کی سکیورٹی صورتحال مزید کشیدہ ہوچکی ہے۔


پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف نے آج آئی ایس آئی ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا، جہاں انہیں مشرقی سرحد پر بھارت کے جارحانہ اقدامات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم کے ہمراہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف اور سروسز چیفس بھی موجود تھے۔ اس موقع پر وزیراعظم کو روایتی عسکری خطرات، ہائبرڈ وار فیئر کی حکمت عملیوں اور دہشت گردی کی پراکسیز کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔


وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ "پوری قوم اپنی بہادر افواج کے ساتھ کھڑی ہے"، اور یہ کہ پاکستان کی فوج دنیا کی سب سے زیادہ پیشہ ور اور منظم افواج میں سے ایک ہے۔ قومی قیادت نے پاکستان کے دفاع کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور یہ یقین دہانی کرائی کہ فوج، ریاستی اداروں اور قومی طاقت کے ساتھ مل کر پاکستان کی سلامتی، وقار اور عزت کے تحفظ کے لیے مکمل طور پر تیار ہے، چاہے وہ روایتی یا غیر روایتی خطرات ہوں۔


اس تمام صورتحال کے پیش نظر، پاکستان کی قیادت نے بھارت کی جانب سے کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور تیاری کی یقین دہانی کرائی ہے اور ملک کی دفاعی صلاحیتوں کو مزید مستحکم کرنے پر زور دیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1919781011946180620
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف نے آج آئی ایس آئی ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا، جہاں انہیں مشرقی سرحد پر بھارت کے جارحانہ اقدامات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ پاکستانی وزیر اعظم کو ککھ سمجھ نہیں آیا مگر وہ جھوٹی موٹی سر ہلا تا رہا اور ظاہر کرتا رہا کہ وہ بڑا مدبر اور سمجھدار ہے بریفنگ کے بعد اس نے اسحاق ڈار سے پوچھا کہ تجھے کچھ سمجھ آئی ہے اس نے کہا کہ میاں صاحب میں بھی آپکی طرح خالی سر ہلا رہا ہوں اور یوں وہ سر ہلاتے ہلاتے وہاں سے نکل لئے بعد میں فوجی کہتے پائے گئے کہ عاصم منیر کی ماں کی %$#& کنجر کے بچے نے یہ کیسے بیوقوف کے بچے ہم پر مسلط کر دئیے ہیں
 

amber123

Chief Minister (5k+ posts)
اچھا جی- وہ جو ناگزیر ہے وہ حملہ ہے- پہلے وہ جو۔ وہ جو میاں نواز شریف نے منہ میں وہ جو بھنڈیاں بھری ہوئی ہیں وہ نالو۔۔ پھر داستان الف لیلیٰ سنانا
 

DrGigyani

MPA (400+ posts)
 

Altruist

Minister (2k+ posts)

Talk is cheap.
 

DonniB

Citizen
This person, who has repeatedly lost elections, is now representing Pakistan, raising concerns about their qualifications and perceived establishment backing.
 

abdlsy

Prime Minister (20k+ posts)
screenshot_1746389015437.png



پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کے ساتھ تصادم اب ناگزیر ہوچکا ہے اور یہ کسی بھی وقت وقوع پذیر ہوسکتا ہے۔ جیو نیوز کے پروگرام "آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ" میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت کی جانب سے جارحیت کی توقع ہے اور پاکستان اس کے مقابلے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔


وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کی سرزمین پر قبضے کی کوئی بھی کوشش بھارتی حکمرانوں کے لیے بہت مہنگی ثابت ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے پاکستان کے پانی روکنے کی کوشش کی تو وہ اپنے ہی کیے ہوئے اقدامات میں پھنس جائے گا اور ہم بھارت کی پانی روکنے کے لیے کی جانے والی تمام تعمیرات کو تباہ کردیں گے۔


وزیر دفاع نے بھارتی حکمرانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ جو خواب دیکھ رہے ہیں، وہ کبھی حقیقت نہیں بنیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اپنے دفاع کے لیے پوری طرح تیار ہے اور بھارتی رافیل طیارے سرحد کے قریب آچکے تھے مگر ان کا سسٹم جام ہوگیا تھا۔


دوسری جانب سینئر صحافی شہزاد اقبال نے بھارت کی بڑھتی ہوئی جنگی تیاریوں کے بارے میں بھی اپنی رائے دی۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے اپنی سرحدوں کے قریب 300 سے زائد لڑاکا طیارے تعینات کر رکھے ہیں، جس سے علاقے کی سکیورٹی صورتحال مزید کشیدہ ہوچکی ہے۔


پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف نے آج آئی ایس آئی ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا، جہاں انہیں مشرقی سرحد پر بھارت کے جارحانہ اقدامات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم کے ہمراہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف اور سروسز چیفس بھی موجود تھے۔ اس موقع پر وزیراعظم کو روایتی عسکری خطرات، ہائبرڈ وار فیئر کی حکمت عملیوں اور دہشت گردی کی پراکسیز کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔


وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ "پوری قوم اپنی بہادر افواج کے ساتھ کھڑی ہے"، اور یہ کہ پاکستان کی فوج دنیا کی سب سے زیادہ پیشہ ور اور منظم افواج میں سے ایک ہے۔ قومی قیادت نے پاکستان کے دفاع کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور یہ یقین دہانی کرائی کہ فوج، ریاستی اداروں اور قومی طاقت کے ساتھ مل کر پاکستان کی سلامتی، وقار اور عزت کے تحفظ کے لیے مکمل طور پر تیار ہے، چاہے وہ روایتی یا غیر روایتی خطرات ہوں۔


اس تمام صورتحال کے پیش نظر، پاکستان کی قیادت نے بھارت کی جانب سے کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور تیاری کی یقین دہانی کرائی ہے اور ملک کی دفاعی صلاحیتوں کو مزید مستحکم کرنے پر زور دیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1919781011946180620

کچھ سوالات ، جن کے جواب جاننے ضروری ہیں۔

1 بھارتی میزائلوں نے سینکڑوں کلومیٹر دور سے "سو فیصد ایکوریسی" کے ساتھ ٹارگٹڈ مدارس کو کیسے نشانہ بنایا ؟

2 پاکستان کا اربوں ڈالر کا اینٹی میزائل سسٹم کسی بھی میزائل کو انٹرسیپٹ کرنے میں ناکام کیسے رہا ؟

3 اگر یہ ایئر سٹرائیک تھی تو پھر ایئر ڈیفنس سسٹم کیسے سوتا رہ گیا جبکہ بالاکوٹ حملے کے وقت تو فوراً بھارتی طیاروں کو انٹرسیپٹ کر لیا تھا۔

4 بھارت نے اتنے اعتماد کے ساتھ پاکستان کے کئی شہروں میں دیدہ دلیری سے حملے کیسے کئے ؟ کیا اسے عالمی سطح پہ کہیں سے یقین دلایا گیا تھا کہ پاکستان تعاون کرے گا ؟

5 امریکی نائب صدر نے کہا تھا کہ بھارت کنٹرولڈ کاروائی کرے اور پاکستان تعاون کرے ۔ کیا بھارت کا پاکستانی مدارس پہ مخصوص تنظیموں پہ اٹیک اور پاکستانی دفاعی نظام کا تماشا دیکھنا اس حکم کی تعمیل تھا ؟

6 بھارت نے اعلان کیا کہ ہم نے کسی فوجی تنصیب کو نشانہ نہیں بنایا جبکہ کئی سویلین نشانہ بن گئے۔ اگر بھارت کا حملے کا موڈ تھا تو پھر فوجی تنصیبات کو کیوں بخشا گیا ؟

7 پاکستان نے آزاد کشمیر سمیت مختلف مخصوص مذہبی گروہوں کے مدارس خالی کروا دیے تھے ۔ کیا انھیں حملے کی نوعیت کی پیشگی اطلاع تھی ؟ اگر ہاں تو کیا یہ اطلاع بھارت نے دی تھی ؟

8 عطا تارڑ نے آج پارلیمنٹ میں ایک عجیب وغریب تقریر کی اور کہا کہ آئیے مل کر آگے بڑھتے ہیں۔ یہ وقت آپس میں لڑنے کا نہیں ۔ تارڑ جیسے بغضی کی آج کی اچانک تقریر سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومتی وزیر اطلاعات کو آج حملے کی پیشگی اطلاع تھی ۔ پھر تیاری کیوں نہ تھی ؟

9 بھارت بار بار کاروائی کی دھمکیاں دیتا رہا ۔ پاکستان نے کیونکر لائحہ عمل طے نہ کیا کہ کاروائی کی صورت میں فوری جوابی ردعمل کیا ہونا چاہیے ؟

10 بھارت کو کاروائی پہلے 72 گھنٹے میں کرنی تھی مگر بارہ تیرہ دن گزار کر نو مئی سے دو دن قبل کیوں چنا گیا جب پاکستان بھر میں مسلط رجیم کے خلاف احتجاج ہونے تھے ؟

11 ٹرمپ نے کہا کہ بھارتی کاروائی متوقع تھی اور امید ہے کہ یہ معاملہ جلدی ختم ہو جائے گا ۔ کیا دونوں جانب عوامی حمایت کھونے والی رجیم نے تیسری طاقت کے ساتھ باہمی تعاون سے یہ پلاننگ کی جس میں محدود کاروائی سے دونوں رجیم مقبولیت سمیٹیں گی ؟

12 پاکستان پہ اتنے بڑے حملے کے باجود مریم نواز اور شہباز شریف کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے مودی کے خلاف کوئی بیان کیوں نہیں آیا۔ کیا شریف فیملی نے بھارت کے ساتھ اپنے ذاتی تعلقات کی بنیاد پہ یہ مشترکہ سٹیج رچا ہے جس کی بینیفشریز دونوں جانب کی رجیم ہیں ؟
 

Back
Top