بھارت نے روس سےتیل کی خریداری میں ریکارڈ اضافہ کردیا ہے، تیل کی درآمد دسمبر کے مقابلے میں 9اعشاریہ2 فیصد بڑھ گئی ہے۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جنوری کے مہینے میں بھارت کی جانب سے روسی تیل کی درآمدریکارڈ1اعشاریہ 4 ملین بیرل یومیہ تک پہنچ گئی ہے، بھارت اپنی تیل کی ضرورت کا سب سے بڑا حصہ روس سےدرآمد کرتا ہے جس کے بعد دوسرے نمبر پر عراق سے تیل خریدتا ہے، گزشتہ پانچ ماہ کے دوران بھارت نے مجموعی طور پر 5ملین بی پی ڈی خام تیل درآمد کیا، اس میں سے 27 فیصد حصہ روسی تیل کا تھا۔
اعدادوشمار کے مطابق بھارت جنوری کے مہینےمیں کینڈا اور متحدہ عرب امارات کے بعد دنیا کا پانچواں بڑا تیل سپلائر بن کر سامنےآیا ہے، اپریل سے جنوری کے 10 ماہ کے عرصے میں بھارت کو سب سے زیادہ تیل عراق نے فراہم کیا، روس دوسرے جبکہ سعودی عرب تیسرے نمبر پررہا۔
رپورٹس کے مطابق عام طور پر دسمبر اور جنوری کے مہینے میں بھارت کی جانب سے تیل کی خریداری میں اضافہ ہوتا ہے،اس عرصے میں سرکاری ریفائنریز مقرر کردہ ہدف کو پورا کرنے کیلئے خام تیل کی درآمد بند کردیتی ہیں، بھارت نے روس یوکرین کے روس پر پابندیوں کے باوجود سب سے زیادہ خام تیل خریدا، گزشتہ ماہ بھارت نے یوکرین سے سورج مکھی کا تیل بھی درآمد کیا۔
بھارت نے روس سےتیل کی خریداری میں ریکارڈ اضافہ کردیا ہے، تیل کی درآمد دسمبر کے مقابلے میں 9اعشاریہ2 فیصد بڑھ گئی ہے۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جنوری کے مہینے میں بھارت کی جانب سے روسی تیل کی درآمدریکارڈ1اعشاریہ 4 ملین بیرل یومیہ تک پہنچ گئی ہے، بھارت اپنی تیل کی ضرورت کا سب سے بڑا حصہ روس سےدرآمد کرتا ہے جس کے بعد دوسرے نمبر پر عراق سے تیل خریدتا ہے، گزشتہ پانچ ماہ کے دوران بھارت نے مجموعی طور پر 5ملین بی پی ڈی خام تیل درآمد کیا، اس میں سے 27 فیصد حصہ روسی تیل کا تھا۔
اعدادوشمار کے مطابق بھارت جنوری کے مہینےمیں کینڈا اور متحدہ عرب امارات کے بعد دنیا کا پانچواں بڑا تیل سپلائر بن کر سامنےآیا ہے، اپریل سے جنوری کے 10 ماہ کے عرصے میں بھارت کو سب سے زیادہ تیل عراق نے فراہم کیا، روس دوسرے جبکہ سعودی عرب تیسرے نمبر پررہا۔
رپورٹس کے مطابق عام طور پر دسمبر اور جنوری کے مہینے میں بھارت کی جانب سے تیل کی خریداری میں اضافہ ہوتا ہے،اس عرصے میں سرکاری ریفائنریز مقرر کردہ ہدف کو پورا کرنے کیلئے خام تیل کی درآمد بند کردیتی ہیں، بھارت نے روس یوکرین کے روس پر پابندیوں کے باوجود سب سے زیادہ خام تیل خریدا، گزشتہ ماہ بھارت نے یوکرین سے سورج مکھی کا تیل بھی درآمد ک
بھارت نے روس سےتیل کی خریداری میں ریکارڈ اضافہ کردیا ہے، تیل کی درآمد دسمبر کے مقابلے میں 9اعشاریہ2 فیصد بڑھ گئی ہے۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جنوری کے مہینے میں بھارت کی جانب سے روسی تیل کی درآمدریکارڈ1اعشاریہ 4 ملین بیرل یومیہ تک پہنچ گئی ہے، بھارت اپنی تیل کی ضرورت کا سب سے بڑا حصہ روس سےدرآمد کرتا ہے جس کے بعد دوسرے نمبر پر عراق سے تیل خریدتا ہے، گزشتہ پانچ ماہ کے دوران بھارت نے مجموعی طور پر 5ملین بی پی ڈی خام تیل درآمد کیا، اس میں سے 27 فیصد حصہ روسی تیل کا تھا۔
اعدادوشمار کے مطابق بھارت جنوری کے مہینےمیں کینڈا اور متحدہ عرب امارات کے بعد دنیا کا پانچواں بڑا تیل سپلائر بن کر سامنےآیا ہے، اپریل سے جنوری کے 10 ماہ کے عرصے میں بھارت کو سب سے زیادہ تیل عراق نے فراہم کیا، روس دوسرے جبکہ سعودی عرب تیسرے نمبر پررہا۔
رپورٹس کے مطابق عام طور پر دسمبر اور جنوری کے مہینے میں بھارت کی جانب سے تیل کی خریداری میں اضافہ ہوتا ہے،اس عرصے میں سرکاری ریفائنریز مقرر کردہ ہدف کو پورا کرنے کیلئے خام تیل کی درآمد بند کردیتی ہیں، بھارت نے روس یوکرین کے روس پر پابندیوں کے باوجود سب سے زیادہ خام تیل خریدا، گزشتہ ماہ بھارت نے یوکرین سے سورج مکھی کا تیل بھی درآمد کیا۔