بھارت پاکستان پر حملے کی حماقت نہیں کرے گ، جلیل عباس جیلانی

screenshot_1746119482736.png



اسلام آباد: سابق سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ موجودہ عالمی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے بھارت پاکستان پر حملہ کرنے کی حماقت نہیں کرے گا۔ انہوں نے انویسٹی گیٹس کے زاہد گشکوری کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے اس بات کا اظہار کیا کہ اگرچہ بھارت کی جارحیت کے آثار ہیں، لیکن موجودہ عالمی تناظر میں ایسا کوئی اقدام بھارت کے لیے سیاسی طور پر نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔


پہلگام حملے کے پیٹرن پر بات کرتے ہوئے جلیل عباس جیلانی نے 2000 میں بھارتی ایجنسیوں کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں سکھوں کے قتل عام کا حوالہ دیا، جسے سکھوں کی تنظیم نے بھارتی ایجنسی "را" کی کارروائی قرار دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ حملہ اس وقت ہوا تھا جب امریکی صدر بل کلنٹن بھارت کے دورے پر جا رہے تھے، اور اسی طرح پہلگام حملہ بھی اس وقت ہوا جب امریکی نائب صدر بھارت میں موجود تھے۔ اس سے حملے کی منصوبہ بندی پر سوالات اٹھتے ہیں۔


انہوں نے مزید کہا کہ چین اور امریکہ کے موجودہ کردار کا بھی اس صورتحال پر بڑا اثر ہے۔ اگر بھارت نے پانی بند کرنے کا اقدام اٹھایا، تو چین بھی برہم پتر دریا پر اپنا کیس اٹھا سکتا ہے۔ جلیل عباس جیلانی نے واضح کیا کہ بھارت سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل نہیں کر سکتا، اور اس نے اس معاہدے سمیت کئی بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔


یہ بیان عالمی سطح پر بھارت کی جانب سے جاری اقدامات اور پاکستانی موقف کو اجاگر کرنے کی کوشش ہے، جس میں عالمی برادری کے ساتھ تعلقات کو مدنظر رکھتے ہوئے بھارت کی جارحیت کو چیلنج کیا گیا ہے۔
 

Back
Top