
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت کی بلااشتعال جارحیت کے جواب میں پاکستان نے آپریشن "بنیان مرصوص" کے تحت دشمن کو مؤثر اور بھرپور جواب دیا۔ اس دوران 11 پاکستانی فوجی جوان اور 40 بے گناہ شہری جام شہادت نوش کر گئے۔
آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان کے مطابق، بھارتی حملوں میں شہید ہونے والے فوجی اہلکاروں میں پاک فضائیہ کے اسکواڈرن لیڈر عثمان یوسف، چیف ٹیکنیشن اورنگزیب، سینئر ٹیکنیشن نجیب، کارپورل ٹیکنیشن فاروق، اور سینئر ٹیکنیشن مبشر شامل ہیں۔
اسی طرح بری فوج کے نائیک عبدالرحمٰن، لانس نائیک دلاور خان، لانس نائیک اکرام اللہ، نائیک وقار خالد، سپاہی محمد عدیل اکبر، اور سپاہی نثار نے بھی مادر وطن کے دفاع میں جان کا نذرانہ پیش کیا۔
6 اور 7 مئی کو بھارتی فوج نے مختلف علاقوں میں اندھا دھند اور بلااشتعال حملے کیے جن میں 40 شہری شہید اور 121 زخمی ہوئے۔ شہدا میں 7 خواتین اور 15 بچے شامل تھے، جبکہ زخمیوں میں 10 خواتین اور 27 بچے بھی شامل ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، یہ حملے نہ صرف عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہیں بلکہ انسانی حقوق کی بھی شدید پامالی ہیں۔
افواجِ پاکستان نے بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے "آپریشن بنیان مرصوص" کا آغاز کیا، جس میں دشمن کے اہم عسکری ٹھکانوں کو ہدف بنایا گیا۔ پاکستان نے ان کارروائیوں میں بھارت کے 5 جنگی طیارے، جن میں 3 رافیل شامل تھے، مار گرائے۔
جوابی حملوں میں بھارت کی ایئر بیسز ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور اور میزائل دفاعی نظام S-400، براہموس میزائل اسٹوریج سائٹ سمیت متعدد اہم تنصیبات کو تباہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ اس کشیدگی کا آغاز 22 اپریل 2025 کو پہلگام واقعے کے بعد ہوا، جس کے بعد بھارت نے پاکستان پر الزامات عائد کیے اور سندھ طاس معاہدے کو معطل کرتے ہوئے پاکستان کے سفارتی عملے کو محدود کر دیا۔
پاکستان نے بھارت کے ان اقدامات کو اعلانِ جنگ قرار دیا اور بھرپور سفارتی و عسکری جواب دیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ شہدا کی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی اور یہ قربانیاں دشمن کو واضح پیغام ہیں کہ پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اگر کسی نے بھی پاکستان کے وقار کو چیلنج کیا تو اسے بھرپور اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔
قوم اپنے شہداء کی قربانیوں پر نازاں ہے اور افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ ہر محاذ پر کھڑی ہے۔