
دروپدی مرمو بھارت کی نئی صدر منتخب ہوگئیں، بھارتی تاریخ میں پہلی مرتبہ قبائلی خاتون کو صدر منتخب کیا گیا ہے، حکمراں و اتحادی جماعتوں کی امیدوار دروپدی مرمو کو پچاس فیصد سے زائد ووٹ ملے۔
دروپدی مرموکا مقابلہ حزب اختلاف کے رہنما یشونت سنہا سے تھا بھارت کی پندرہویں صدر کی تقریب حلف برداری پچیس جولائی کو ہوگی۔
صدارتی انتخابات کے لیے 3 ہزار 219 اراکین نے ووٹنگ میں حصہ لیا، جس میں سے مرمو کے حق میں 2 ہزار 161 ووٹ کاسٹ ہوئے جبکہ اپوزیشن کی جانب سے نامزد کردہ یش ونتھ سنہا 1 ہزار 58 ووٹ لے سکے۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے صدارتی انتخابات میں مرمو کی کامیابی پر مبارک باد دی اور کہا کہ انڈیا نے تاریخ رقم کرتے ہوئے ایک قبائلی خاتون کو صدر مقرر کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دروپدی مرمو جی کی کی زندگی کی ابتدائی جدوجہد، ان کی شاندار خدمات اور ان کی قابل تقلید کامیابی ہر بھارتی شہری کیلیے رول ماڈل ہے۔
64 سالہ مرمو بھارتی آرمی فورس کی پہلی سپریم کمانڈر رہنے کا اعزا بھی حاصل کرچکی ہیں، 2000 میں ریاست اڑیسہ کی اسمبلی میں بطور رکن منتخب ہوئی اور پھر ریاستی وزیر بن کر 2004 تک ذمہ داریاں انجام دی تھیں،انہیں 2015 میں ریاست جھاڑ کھنڈ کی گورنر رہیں۔
بھارت کا صدر تینوں افواج کا سپریم کمانڈر بھی ہوتا ہے لیکن تمام تر انتظامی امور کا فیصلہ وزیر اعظم اور ان کی کابینہ ہی کرتی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/7indianfmalepresident.jpg