بچے کی بازیابی کا کیس خارج کردیا جائے، غربت کی ماری ماں کی عدالت سے استدعا

4shcmmemebazyabikacaese.png


تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں 8 سالہ ظہیر علی سمیت لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی،جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت 8 سالہ ظہیر علی کی والدہ نے اپنی درخواست پر کسی وکیل کے بجائے خود پیروی کی ، خاتون نے کہا کہ ہم حیدرآباد سے گھومنے کیلئے کراچی آئے تھے کہ میرا بیٹا کہیں غائب ہوگیا، میرے پاس فیس نا ہونے کی وجہ سے وکیل اور پیسے نا ہونے کی وجہ سے پولیس تعاون نہیں کررہی۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرا شوہر ایک مزدور ہے ، ہم بہت مشکل سے گھر کا اخراجات پورے کرتے ہیں، عدالت سے استدعا ہے کہ میرا کیس ختم کردیا جائے، ہر پیشی کیلئے حیدرآباد سے کراچی نہیں آسکتی۔

دکھی ماں نے کہا کہ اگر میرے بیٹے کو ملنا ہوگا تو وہ مل جائے گا، میں نے سب کچھ اللہ پر چھوڑ دیا ہے۔

ظہیر علی کی والدہ کی استدعا کو منظور کرتے ہوئے ظہیر علی کی گمشدگی کی درخواست خارج کرتے ہوئے جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس دیئے کہ آپ آنے کی تکلیف نا کریں ، آپ کا کیس چلتا رہے گا ہم ظہیر علی کو بازیاب کروانے کی پوری کوشش کریں گے۔
 

Back
Top