US CENTCOM
Councller (250+ posts)
بچے کسی بھی قوم کا سرمایہ ہوتے ہیں۔ ان کی حفاظت اور نشو ونما کی جاتی ہے کیونکہوہ ہمارا مستقبل ہیں۔ کیا ہم نے نہیں دیکھا طالبان پاکستان اور افغانستان کے بچوں کے ساتھ کیا کر رہے ہیں؟ ہم نے پچھلے دنوں ایک ماں کی بے بسی نہیں دیکھی جو اپنے بچے کو تلاش کرتی پھر رہی تھی جس کو طالبان نے اغوا کر لیا تھا؟ طالبان کے ظلم کی کہانی یہاں پڑھیے اور فیصلہ خود کیجیئے۔
ہم نے کچھ ہی دنوں پہلے ایک 7 سالہ بچی کی روداد سنی جس کو پشاور سے اغواء کر کے دیر میں ایک حفاظتی چوکی پر خودکش حملہ کرنے پر اکسایا گیا تھا۔ [یہاں وڈیو دیکھیے] کیا ہمیں ان ستم زدہ بچوں کی آوازیں نہیں سنائی دیتی؟ ہم یہ الزامات ان مجرموں سے کسی اور پر ڈال کر کیا ان لوگوں کے رشتہ داروں کے حق میں انصاف کررہے ہیں جو ان خودکش حملوں میں مارے گئے تھے؟ تحریک طالبان پاکستان نے بار باران حملوں کی زمہ داری قبول کی ہے اور ہمارے سازشی نظریاتی لوگ ان کے الزامات دوسروں پر تھوپ دیتے ہیں۔ [یہاں وڈیو دیکھیے] اس وڈیو کو دیکھنے کے بعد بھی آپ کو یقین نہیں آیا کہ اصل دشمن طالبان ہی ہیں؟
ہم نے ابھی کچھ دنوں پہلے ہی ممتا ناز کی کہانی سنی تھی جس نے طلبان کے زیر اثرعلاقے سے انٹر کے امتحانات میں اول پوزیشن حاصل کر کے یہ ثابت کر دیا کہ اگر ان بچوں کو موقعہ دیا جائے تو یہ آسمانوں کو بھی چھو سکتے ہیں۔ [یہاں اور پڑھے] ہمیں چاہیے کہ ہم ان دہشت گردوں کے خلاف متحد ہو جائیں تاکہ ہم اس خطے کے بچوں کو ایک تابناک مستقبل دے سکیں۔ قومیں اپنی نسلوں سے ہی وجود میں رہتی ہیں۔ ہم مل کر طالبان کے خطرات کو ختم کردیں تاکہ ہمارے بچے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر ایک اچھی، دہشت سے پاک اور آزاد زندگی گُزار سکیں، ایسی زندگی جو پاکستانیوں کے زریعے پاکستانیوں کے لیے آزادی کی علامت بنے۔