بچوں کی نازیبا ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر شیئر کرنے والا ملزم گرفتار

fia-cynvbaa.jpg

بچوں کی نازیبا ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر شیئر کرنے والا ملزم گرفتار۔۔ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل سکھر نے بین الاقوامی رپورٹ کی روشنی میں ملزم کے خلاف کارروائی کی: ذرائع

فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم سرکل کی طرف سے کی گئی ایک کارروائی کے دوران سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر بچوں کی نازیبا ویڈیوز شیئر کرنے والے ایک ملزم کو سکھر سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ چائلڈ پورنوگرافی مواد کو فیس بک پر شیئر کرنے والے ملزم کو گرفتار کر کے دی پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق چائلڈ پورنو گرافی مواد شیئر کرنے والے ملزم اسد علی ولد محمد یوسف کا تعلق لاڑکانہ سے تھا جسے ایف آئی اے کے سائبر کرائم سرکل نے سکھر سے گرفتار کیا ہے۔ ایف آئی اے کو بین الاقوامی ادارے کی طرف سے ملزم کے چائلڈپورنوگرافی میں ملوث ہونے بارے رپورٹ دی گئی تھی۔ ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل سکھر نے اسی رپورٹ کی روشنی میں ملزم کے خلاف کارروائی کی۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق سائبر کرائم سرکل سکھر نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم اسد علی کو گرفتار کرنے کے بعد اس کے موبائل فون سے بچوں کی نازیبا ویڈیوز اور فیس بک آئی ڈی سے بھی نازیبا مواد برآمد کر لیا ہے، ملزم پر پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کے بعد مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق انٹرنیٹ پر 70 فیصد کے قریب خواتین ہراسگی کے واقعات کا سامنا کرتی ہیں۔

واضح رہے کہ پیکا ایکٹ کی چائلڈ پورنوگرافی کی شق کے مطابق کسی بچے کی فحش ویڈیو، تصویر یا جنسی استحصال کے دوران ایسا کرنے والے اور اسے آگے فروخت یا منتقل کرنے والے شخص کو زیادہ سے زیادہ 7 سال قید، 50 لاکھ روپے جرمانہ یا یہ دونوں سزائیں دی جا سکتی ہیں۔ متاثرہ بچے کے والدین کی طرف سے انٹرنیٹ سے نازیبا تصاویر یا ویڈیوز ہٹانے کیلئے درخواست دی جا سکتی ہے۔
 

Back
Top