بونیر میں 14 سالہ لڑکے سے مبینہ زیادتی کے کیس میں پولیس افسر گرفتار

XGVR6012i.jpg

خیبرپختونخوا کے ضلع بونیر میں 14 سالہ لڑکے کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کرنے پر ایک پولیس اہلکار کو معطل اور گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق نوجوان نے پولیس کو رپورٹ کیا کہ ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) نے بونیر سے متصل باری کورٹ بازار میں اس تک پہنچا اور متاثرہ لڑکے سے فون نمبر مانگا۔

ایف آئی آر میں متاثرہ لڑکے نے الزام عائد کیا کہ ’جب میں نے فون نمبر بتایا تو اُس نے کہا کہ میں نے اس نمبر سے کسی کو دھمکی دی ہے، بعد ازاں وہ مجھے کارکر بونیر میں چیک پوسٹ پر لے گیا اور کچھ سوالات پوچھنے کے بعد میرے کپڑے اتار دیے اور جنسی حملہ کیا‘

متاثرہ نوجوان نے مزید الزام لگایا کہ میرے چیخنے چلانے پر اے ایس آئی نے مجھے جانے دیا اور دھمکی دی کہ کسی کو کچھ نہیں بتانا، مزید کہنا تھا کہ متاثرہ شخص اے ایس آئی کے خلاف قانونی کارروائی کرنا چاہتا ہے۔

بونیر ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) شاہ حسین خان نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو بتایا کہ ملزم کو گرفتار کیا جاچکا ہے اور اس کے خلاف تھانہ جوار بونیر میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے، جس میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 379 (ریپ کی سزا) اور دفعہ 511 (جرم کرنے کی کوشش، جس کی عمر قید یا اس سے کم مدت کی سزا) شامل کی گئی ہیں۔

ڈی پی او کا مزید کہنا تھا کہ اے ایس آئی کو معطل کر دیا گیا اور کیس کی ایک انکوائری بھی شروع کر دی گئی ہے، جس کی ’صحیح تحقیقات‘ کی جائیں گی۔​
 

Back
Top