پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی پالیسی کے خلاف وٹ دینے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اس ووٹ کو بھی شمار کیا جانا چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی نے یہ بیان پیپلزلائرز فورم کے صوبائی صدور کے اجلاس میں دیا، بلاول بھٹو کی سربراہی میں ہونے والے اس اجلاس میں پیپلزلائرز فورم کے مرکزی صدر نیر بخاری، نوید قمر، جمیل سومرو سمیت پیپلزپارٹی کے کئی رہنماؤں نے شرکت کی۔
اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ آئینی ترامیم کا جو مسودہ گردش کررہا ہے وہ اصل نہیں ہے، حکومت درحقیقت ججز کی عمر کے حوالےسے تبدیلیاں کرنا چاہتی ہے، چیف جسٹس کی زیادہ سے زیادہ عمر 3 سال سے 67 سال مقرر کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے ، حکومت اگر واقعی فوجی عدالتوں کے حوالے سے قانون سازی کرنا چاہتی ہے تو قومی اسمبلی و سینیٹ کا مشترکہ قومی سلامتی اجلاس طلب کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ جسٹس منصور علی شاہ اگلے چیف جسٹس ہوں گے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس منصور علی شاہ کیلئے میرے دل میں بہت عزت ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پیپلزپارٹی سمجھتی ہے کہ اراکین پارلیمنٹ کو اپنی مرضی کے مطابق ووٹ دینے کا اختیار ہونا چاہیے اور ان کا یہ ووٹ شمار بھی ہوناچاہیے، تاہم آرٹیکل 63 اے کے فیصلے نے ارکان پارلیمنٹ کو اپنی مرضی کے مطابق ووٹ دینے کا حق چھین لیا ہے۔