
پاکستان میں جعلی لائسنس رکھنے والے پائلٹ کے معاملے کے بعد ایک بار پھر برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ نے پی آئی اے اور پاکستان پر پابندی ختم کرنے سے انکار کر دیا۔
ڈی ایف ٹی نے پاکستانی سول ایوی ایشن اتھارٹی کی تیاری اور فلائٹ سیفٹی کے مؤثر ہونے پر 8 ستمبر 2022 کو بھیجے گئے ایک مراسلے میں خدشات کا اظہار کیا ہے۔
برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ کے ایئر سیفٹی یونٹ نے سول ایوایشن اتھارٹی کو لکھے گئے مراسلے میں کہا گیا کہ پاکستان میں لائسنسنگ کے معاملات اور ہوا بازی پر قانون سازی کے باوجود پیش رفت نہ ہونے کی وجہ سے پابندی ختم نہیں کی جا سکتی۔
مراسلے کے مطابق پاکستان سول ایوی ایشن نے آڈٹ کلیئر تو کیا مگر اس کا اسکور 2011 کے آڈٹ کے مقابلے میں کم تھا، جس کا مطلب ہے کہ ریگولیشن کا معیار گرا ہوا ہے، پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کوئی ایسا ثبوت نہیں مہیا کیا، جس سے ثابت ہوا کہ ان کا نظام 2020 کے مسئلے کے بعد بہتر ہوا ہے، سی اے اے ابھی تک کوئی مربوط فلائٹ سیفٹی نظام بھی نہیں قائم کر پائی۔