
افغانستان سے انخلا کے بعد پہلا برطانوی وفد طالبان کی حکومت سے مزاکرات کیلئے کابل پہنچ گیا ہے۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر برطانوی صحافی ڈیبورا ہائنس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ برطانیہ کے خصوصی ایلچی سائمن گاس کی سربراہی میں ایک وفد طالبان سے مزاکرات کیلئے کابل پہنچ گیا ہے۔

عالمی خبررساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق برطانوی وفد نے دورے کے دوران افغانستان کے نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر سے ملاقات کی اس موقع پر نائب وزیر اعظم عبدالسلام حنفی اور وزیرخارجہ امیر اللہ متقی بھی اجلاس میں موجود تھے۔
ملاقات کے دوران برطانوی وفد نے طالبان حکومت کو مالی امداد کی پیشکش کی اور انسانی بحران سے نمٹنے کیلئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی، اس موقع پر برطانوی وفد نےافغانستان کو دوبارہ دہشت گردوں کی آماجگاہ بننے سے روکنے کیلئے اقدامات کرنے پر زور دیا اور ملک چھوڑنے کے خواہش مند مقامی اور غیر ملکی شہریوں کیلئے محفوظ راستہ مہیا کرنے کیلئے بھی مشاورت کی ۔
برطانوی وفد نے ملک میں اقلیتوں اور خواتین کے حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا ۔
https://twitter.com/x/status/1445359218236743682
اجلاس کے دوران نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر نے کہا کہ افغان عوام کیلئے امداد کی پیشکش پر برطانوی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہیں، امارات اسلامی میں شریعت کے مطابق اقلیتوں اور خواتین کو حقوق فراہم کررہے ہیں، ہم متعدد بار اپنی سرزمین کو کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے کی یقین دہانی کرواچکے ہیں ، عالمی برادری ہماری حکومت کو تسلیم کرتے ہوئے ہماری مالی امداد شروع کرے۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/7KssKnB/11.jpg