
معروف عالمی جریدےبلوم برگ نے مسائل میں گھری برطانوی معیشت پرایک مفصل رپورٹ شائع کردی ہے۔
بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق ڈالر کےمقابلے میں پاؤنڈ کی برابری کا امکان اب بھی کم ہوتا جارہا ہے، کساد بازاری کا بڑھتا ہوا خطرہ، غیر ملکی سرمائے پر شدید انحصار، قرضوں کے بڑھتے ہوئے اخراجات، اور بینک آف انگلینڈ کی آزادی کے ختم ہونے کے بڑھتے ہوئے امکانات برطانوی معیشت کیلئے خطرے کے نشانات ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ بھی دوسرے ممالک کی طرح معاشی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے، لیکن اس کے اپنے بھی منفرد مسائل ہیں، کورونا بحران کے دوران بنائی گئیں پالیسیوں کے باعث برطانیہ میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ دیکھا گیا ہے،اسی وجہ سے یہاں کئی سالوں سے سب سے زیادہ شرح سود میں اضافہ ہوا ہے۔
کہاجارہا ہے کہ آنے والے مہینوں میں ترقی کی رفتار بہت زیادہ سست ہونے والی ہے۔
بلوم برگ کےمطابق برطانیہ کے مسائل اس کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں ممکنہ "سنگل پوائنٹ آف فریکچر" سے بڑھ گئے ہیں، ملک طویل عرصے سے ایک بڑا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ چلا رہا ہے جس میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے، برطانیہ کا بجٹ خسارہ بھی بہت بڑا ہے
تقریباً 25% بقایا جات غیر ملکیوں کی ملکیت ہیں، برطانیہ کو توانائی کے بڑھتے ہوئے اخراجات سے دوسرے یورپی ممالک کے لیے اسی طرح کے چیلنج کا سامنا ہے جس کے لیے ممکنہ طور پر ٹریژری کو کسی نہ کسی طریقے سے سبسڈی دینا پڑتی ہے
بلوم برگ کے مطابق بریکسٹ کو مورد الزام ٹھہرایاجائے یا نہیں حقیقت اعدادوشمار ہیں کیونکہ اعدادوشمار جھوٹ نہیں بولتے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/brthh1121.jpg