برآمد کنندگان کیلئے اچھی خبر، سامان کی کلیئرنس پر رعایت دینے کا فیصلہ

samn111j.jpg

وفاقی حکومت نے ملکی بندرگاہوں پر پھنسے سامان کی کلیئرنس کے لیے رعایت دینے کا فیصلہ کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق ملک کی بندرگاہوں پر پھنسے اربوں ڈالر کے سامان کی کلیئرنس کے لیے رعایت دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کیلئے حکومت نے 3 نوٹیفکیشنز جاری کر دیئے ہیں۔


نوٹیفکیشن کے مطابق برآمدکنندگان کو پابندی کے دوران ممنوعہ قرار دی گئی اشیاء کی کلیئرنس حاصل کرنے کے لیے وزارت تجارت کی طرف سے عائد کیے گئے جرمانے وسرچارچ اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی طرف سے عائد کی گئی ریگولیٹری ڈیوٹی اور ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی کی ادائیگی کرنی پڑے گی۔

نوٹیفیکیشن میں یہ بھی کہا گیاہے کہ وزارت تجارت کی طرف سے عائد جرمانے کی رقم فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی طرف سے عائد ریگولیٹری اور ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی سے زیادہ ہوئی تو ایسی صورتحال میں درآمدہ سامان کی کلیئرنس کے لیے جرمانہ ادا کرنا پڑے گا اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی کی ریگولیٹری وایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی کی رقم وزارت تجارت کے عائد جرمانے سے زیادہ ہوئی تو ایسے میں درآمدکنندہ کو اضافی ریگولیٹری وکسٹمز ڈیوٹی دینی پڑے گی۔

دریں اثنا جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جائیکا) کو وفاقی حکومت نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں خدمات واشیاء کی فراہمی پر سیلز ٹیکس معاف کر دیا ہے۔

ریونیو ڈویژن کی طرف سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق جائیکا کو اسلام آباد میں سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے تحت اسلام آباد میں خدمات واشیاء کی ترسیل پر چھوٹ دی گئی ہے لیکن اس کیلئے درآمدکنندہ شخص کا فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں رجسٹرڈ ہونا ضروری ہو گا۔
https://twitter.com/x/status/1584587798845468672
دریں اثنا ایف بی آر کے آفیشل ٹویٹر پیج سے پیغام میں لکھا گیا کہ: آج پچھلے سال کے مقابلے میں ایک ماہ قبل ہی وصولیاں 2 ٹریلین سے زیادہ ہو چکی ہیں! چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد نے ایف بی آر ٹیم کی کارکردگی کو سراہا اور مالی سال 2022-23 کے لیے مقرر کردہ وصولی کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے پر امید ہیں!
 

Back
Top