
رواں مالی سال 2024-25ء کے بجٹ میں ایک طرف تو وفاقی حکومت کی طرف سے ملک بھر میں سولر پینلز مزید سستے کرنے کی خوشخبری دی گئی ہےتو دوسری طرف پنجاب حکومت نے بجٹ میں سولر سسٹم کو فروغ دینے کیلئے خصوصی رقم مختص کرنے کی خوشخبری سنا دی ہے۔
پنجاب اسمبلی میں بجٹ تقریر کرتے ہوئے وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمن کا کہنا تھا کہ 100 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو سولر سسٹم مفت لگا کر دینے کی تجویز رکھی ہے۔
بجٹ دستاویز کے مطابق حکومت کی طرف سے 9 ارب 50 کروڑ روپے کی مالیت سے چیف منسٹر روشن گھرانہ پروگرام کا اجراء کیا جا رہا ہے جس کے ذریعے مہنگی بجلی وبلوں سے پریشان عوام کو ریلیف دینے کے لیے صوبے کی سطح پر اقدامات کیے جائیں گے۔ پہلے مرحلے میں ایسے صارفین کو مفت سولر سسٹم فراہم کیے جائیں گے جو 100 یونٹس تک بجلی استعمال کرتے ہیں۔
بجٹ دستاویز کے مطابق سولر سسٹم کی تنصیب کے تمام اخراجات بھی حکومت پنجاب کی طرف سے ادا کیے جائیں گے، اس کے ساتھ ساتھ اپنی چھت اپنا گھر پروگرام کے ذریعے پنجاب کے ہر غریب شہری کو گھر کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ دستاویز کے مطابق 5 مرلے کا گھر تعمیر کرنے کیلئے شہریوں کو حکومت قرض فراہم کرے گی، اپنی چھت اپنا گھر پروگرام کیلئے بجٹ میں 10 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے بجٹ تقریر کرتے ہوئےسوشل پینل انڈسٹری کے فروغ کیلئے اس کی درآمد پر رعایت دینے کا اعلان کیا تھا۔ وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سولر پینلز کو مقامی ضرورت کیلئے برآمد کرنے یا تیار کرنے پر رعایتیں دینے کے ساتھ ساتھ خام مال وپرزہ جات کی درآمد پر بھی رعایتیں دی جائیں گی جس کا مقصد قیمتی زرمبادلہ کا بچانا ہے۔
وفاقی بجٹ میں حکومت کی طرف سے ملک میں سولر انرجی کے فروغ کیلئے خام مال پر عائد ٹیکس میں غیرمعمولی چھوٹ دی گئی ہے جس کے بعد سولر بیٹری، سولر انورٹر اور سولر پینل سمیت دیگر سامان کی قیمتوں میںبھی واضح کمی کا امکان ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ مالی سال کے بجٹ میں سولر پینلز کے خام مال پر 3 فیصد ٹیکس عائد تھا جس تقریباً ختم کر دیا گیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/solah1i1h213.jpg