بجلی صارفین سے سالانہ 860 ارب روپے ٹیکس وصولیوں کا انکشاف

TAX-shehbaz-sharif-bills.jpg


بجلی صارفین سے سالانہ 860 ارب روپے ٹیکس وصولیوں کا انکشاف

ملک بھر میں بجلی کے صارفین سے سالانہ 860 ارب روپے کی ٹیکس وصولیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق یہ انکشاف قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں ہوا، اجلاس میں سیکرٹری پاور ڈویژن نے کمیٹی کو بتایا کہ ایف بی آر نے پاور سیکٹر کو ٹیکس جمع کرنے کا ایجنٹ بنارکھا ہے، بجلی کے بلوں میں مختلف کیٹیگریز کے 18 فیصد ٹیکس عائد کیے گئے، 500 سے 2000 روپے کے بجلی کے بل پر 10 سے 12 فیصد تک ٹیکس عائد ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 25 ہزار روپے کے بل پر ساڑھے 7 فیصد ایڈوانس ٹیکس جبکہ 4 فیصد مزید سیلز ٹیکس بھی عائد کیا گیا ہے جبکہ ان ایکٹیو کنزیومرز پر ساڑھے 7 فیصد اضافی سیلز ٹیکس بھی عائد ہے، ہم بجلی صارفین سے سالانہ 860 ارب روپے کا ٹیکس وصول کرکے ایف بی آر کو فراہم کرتے ہیں۔

پاور سیکٹر کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پاور سیکٹر پر گردشی قرض2310 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے، گزشتہ چار سال میں پاور سیکٹر کے گردشی قرض میں 1800 ارب روپے کا اضافہ ہوا، 2023 میں یہ قرض 2310 ارب ہے، یہ قرض 2020 میں 538 ارب روپے تھا، رواں مالی سال گردشی قرض میں 83 ارب روپے کا اضافہ ہوگا۔
 
Last edited by a moderator:

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
Almost 50% of the bill consists of taxes rather than actual usage and people are still not doing anything about it.
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
جرنیلوں اور انکے فرنٹ مینوں کیُ دوبئی کی تازہ ترین جائدادیں کوئی آسمان سے نہیں ٹپکیں
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
کسی بھی جرنیل کی حلال کی کمائی سے ایک گھر اور ایک پلاٹ تو بن سکتا ہے لیکن کبھی بھی دوبئی ، سپین ، بلجیم ، یوکے ۔کینیڈا امریکہ میں جائدادیں جزیرے اور بزنس ایمپائر نہیں خریدے جاسکتے صرف غریب عوام کے لوٹے ہوئے پیسے سے ہی خریدی جاسکتئ ہے صرف اور صرف حرام کی کمائی
لوٹ مار
رشوت کی کمائی
غداری کے بدلے لیا ہوا پیسہ
جج اور جرنیل یا سیاستدان کی حرام ک کمائی
ہر ڈرٹی منی کے پیچھے ایک ڈرٹی کہانی نکلتی ہے
 

Back
Top