
سبسڈی کے نام پر اربوں روپے ہڑپ کر لیے گئے، قوم عمران نیازی کا اصل چہرہ پہچانے، پاکستان کو معاشی تباہی سے بچانے کیلئے کوشش کر رہے ہیں، آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی سے پاکستان دیوالیہ ہونے سے بچ گیا، قرض کا حصول کوئی کامیابی نہیں، ہمیں اپنے پائوں پر کھڑا ہونا ہو گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی سے خطاب میں بجلی بلوں پر 300 یونٹس تک فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ چارجز کو ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ ہم عوام پر بوجھ ڈالیں۔ تحریک انصاف کی حکومت نے سبسڈی کے نام پر اربوں روپے ہڑپ کر لیے، قوم عمران نیازی کا اصل چہرہ پہچانے، پاکستان کو معاشی تباہی سے بچانے کیلئے کوشش کر رہے ہیں، آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی سے پاکستان دیوالیہ ہونے سے بچ گیا، قرض کا حصول کوئی کامیابی نہیں، ہمیں اپنے پائوں پر کھڑا ہونا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ اقتدار میں آئے صرف 4 ماہ ہوئے ہیں، مشکلات کا اندازہ تھا اور ہم نے تمام اتحادیوں کے ساتھ مل کر اللہ کا نام لے کر ذمہ داریاں نبھانے کا آغاز کیا، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں دنیا بھر میں اس وقت انتہائی بلند سطح پر تھیں اور جانے والے ہمارے لیے گڑھے کھود کر گئے تھے۔
سب نے مل کر نیت کی ہے کہ پاکستان کو معاشی تباہی سے بچائیں گے اس کیلئے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں، نتائج اللہ پر چھوڑ رکھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے ساڑھے تین سالہ دور اقتدار میں چور اور ڈاکو کے نعرے لگانے کے علاوہ کچھ نہیں کیا، معیشت کا کچومر نکال دیا اور ملکی معیشت کا بیڑہ غرق کر کے رکھ دیا۔اقتدار چھن جانے کا یقین ہو گیا تو وزیر خزانہ کو کہا گیا کہ پٹرول کی قیمتیں کم کر دیں۔
جمعرات کو اراکین قومی و صوبائی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی سے پاکستان دیوالیہ ہونے سے بچ گیا لیکن قرض سے حصول کوئی کامیابی نہیں، ہمیں اپنے پائوں پر کھڑا ہونا ہے۔ تحریک انصاف نے اپنے دور اقتدار میں 20 ہزار رب قرض لیا جو پاکستان کے 80 فیصد قرض کے برابر تھا، معاہدے کیا اور توڑ دیا جبکہ آئی ایم ایف پروگرام رکوانے کیلئے خط لکھے گئے، ہم اقتدار میں آئے تو مشکلات تھیں، آئی ایم نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت سے کیے معاہدے پر عملدرآمد کریں۔
انہوں نے کہا کہ سابق حکومت کے دور میں 52روپے والی چینی 100روپے فی کلو تک پہنچا دی گئی، کرپٹ حکومت نے سبسڈی کے نام پر اربوں روپے ہڑپ کر لیے۔ ایک منصوبے سے چینی ایکسپورٹ کی اور سبسڈی دیدی جس کا کوئی جواز نہیں تھاکیونکہ روپیہ اپنی قدر کھو رہا ہے۔ گندم ایکسپورٹ کر کے مہنگی گندم خریدی گئی۔ جب عالمی منڈی میں گیس سستی تھی تو خریداری کے معاہدے نہیں کیے۔ قطر نے سستی گیس فراہم کی، کرونا آنے پر تیل مافیا حاوی ہوا اور مہنگی بجلی بنانا شروع کی گئی، یوکرین، روس تنازع پر ہمارے لیے گیس خریدنا مشکل ہو گیا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک کیساتھ جو کچھ کیا گیا ایسا تماشا پہلے کبھی نہیں دیکھا، جھوٹ کی انتہا کر دی گئی، اللہ کا شکر ہے دیوالیہ ہونے سے بچ گئے، عمران خان کی پاکستان کو سری لنکا بنانے کی خواہش پوری نہیں ہوئی۔ اپوزیشن میں تھے تو جھوٹے مقدمات بنائے گئے۔ قوم جانتی ہے کہ کس طرح سیاسی مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔ہمیں جیلوں کی کال کوٹھریوں یں پہنچانے کیلئے اس شخص نے تمام حدیں پھلانگ دیں، یہاں تک کہ بہنوں، بیٹیوں کو بھی نہیں چھوڑا، مریم نوازشریف کے ساتھ ظلم کیا گیا، اللہ کی مدد سے سب کچھ برداشت کیا۔ میاں محمد نوازشریف اور لیگی قیادت نے جس بہادری سے مقابلہ کیا ان کی ہمت کو سلام!مکافات عمل ایک اٹل حقیقت ہے اس لئے ہر شخص کو اپنی اوقات میں رہنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے ہر دور حکومت میں ہوئے ترقیاتی کام عوام کے سامنے ہیں۔ عمران نیازی جھوٹا، فریبی اور کا دوغلا شخص، اس عہد کیساتھ حکومت سنبھالی کہ ملک کو بحرانوں سے نکالیں گے، عمران نیازی شاید اس دن پیدا ہوا جب پوری دنیا میں لوگ جھوٹ بول رہے تھے۔ برادر اسلامی اور دوست ممالک کو ناراض کرکے سفارتی طور پر ملک کو تنہا کر دیا گیا۔ سابق حکومت نے آئی ایم ایف معاہدہ کی پاسداری نہیں کی، آئی ایم ایف نے موجودہ حکومت سے تقاضا کیا کہ معاہدہ کو پورا کیا جائے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اب تو مجھے چھینک مارنے کے لیے بھی آئی ایم ایف سے پوچھنا پڑے گا، قرض کی ادائیگی کیلئے ناک سے لکیریں نکالنا ہوں گی لیکن ہدف حاصل کرلیں گے اور اس کیلئے محنت کرنا ہوگی، باتوں اور جادو منتر سے تعمیر وترقی نہیں ہو سکتی، اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے کے لیے یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہونا چاہیے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پٹرول مہنگا کرنے کا فیصلہ انتہائی مجبوری میں کیاہے۔ پہلے مرحلے میں 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کیلئے فیول ایڈجسمنٹ کو ختم کیا، اب 300 یونٹ تک بجلی کے استعمال پر بھی جارچز ختم کر دیئے ہیں۔
دریں اثنا وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے عوام کو بجلی کے معاملے میں ریلیف دینے لئے بیرون ملک سے مہنگا تیل منگوا کر بجلی بنانے کے بجائے شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے فیصلے پر عملدرآمد کی منظوری دیدی۔ فیصلے سے پاکستان اربوں ڈالر کی بچت کرسکے گا، منصوبے کے تحت مہنگے درآمدی ایندھن کی جگہ سولر پاور سے دس ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی، پہلے مرحلے میں سرکاری عمارتوں، بجلی اور ڈیزل سے چلنے والے ٹیوب ویلز اور کم یونٹ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو سورج کی روشنی سے پیدا ہونے والی بجلی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ سولر پاور پلانٹس کی جلد تعمیر کے لیے متعلقہ اداروں کو منصوبے پر ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کرنے کی ہدایت کردی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/shehbaz-ele-bill-300unt.jpg