بجلی بلوں میں میونسپل ٹیکس، شہری کچرا لے کر کے الیکٹرک کے دفتر پہنچ گیا

12kelelcricikachahrkshjdh.png

کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کے ستائے ہوئے شہریوں نے میونسپل ٹیکس کو بجلی کے بلوں میں شامل کرنے پر احتجاج کے نئے نئے طریقے اپنانے شروع کر دیئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک کی طرف سے بجلی کے بلوں میں میونسپل کے اضافی ٹیکس شامل کرنے پر کراچی کے شہریوں کی طرف سے شدید ردعمل دیا جا رہا ہے اور احتجاج کے نت نئے طریقے اختیار کیے جا رہے ہیں۔ کراچی کا ایک شہری احتجاجاً کچرا اٹھا کر کے الیکٹرک کے دفتر میں پہنچ گیا۔

شہری کا کہنا تھا کہ میرے اس مہینے کے بجلی کے بل میں کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) کے چارجز 400 روپے شامل کر دیئے گئے ہیں اور ہر مہینے ہمارے گھر کے باہر سے کچرا اٹھانے والا بھی 200 سے 300 روپے وصول کر لیتا ہے۔ کے الیکٹرک کے دفتر سے پتہ کرنے گیا تو انہوں نے بتایا کہ یہ کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) کے چارجز ہے۔

شہری کی طرف سے سوال اٹھایا گیا کہ کے ایم سی کے چارجز کے الیکٹرک بجلی بلوں میں وصول کر رہا ہے تو کچرا کون اٹھائے گا؟ کے الیکٹرک نے اگر کچرا نہیں اٹھانا تو بجلی کے بل میں ٹیکس کیوں عائد کر رہا ہے؟ کے الیکٹرک بجلی بلوں میں شہریوں سے کے ایم سی ٹیکس وصول کر رہا ہے تو کچرا بھی ان کے دفاتر یا گاڑیوں میں ڈالیں، کچرے کا بل وصول کرنے والے کچرا خود ہی اٹھائیں۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے کراچی کے شہریوں نے احتجاجاً کے الیکٹرک کی گاڑی میں کچرا پھینک دیا تھا جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا ویب سائٹس پر وائرل ہو گئی تھی۔ وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کے الیکٹرک کی گاڑی ایک علاقے میں پہنچتی ہے تو شہری کچرادان سے کچرے کا شاپر اٹھا کر کے الیکٹرک کی گاڑی میں ڈالنا شروع کر دیتا ہے ۔

سوشل میڈیا پر یہ مہم زور پکڑ رہی ہے کہ اگر کے الیکٹرک شہریوں سے ٹیکس وصول کرے گی تو گلیوں، محلوں اور گھروں میں کچرا اٹھانے کیلئے کے ایم سی ملازمین کے نہ آنے پر کچرا کے الیکٹرک کی گاڑیوں میں پھینک دیں۔ کے الیکٹرک کی گاڑی نہ ملے تو گلی کا کوڑاکرکٹ جمع کر کے قریبی کے الیکٹرک آفس کے باہر چھوڑ آئیں۔
 

Back
Top